کراچی حصص مارکیٹ شرح سود میں کمی کا امکان انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ سال 2013 انتخابی سال ہے اور ماضی میں ہر انتخابی سال سے قبل۔۔۔

تیزی کے باعث 56.08 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں16 ارب 52کروڑ 20 لاکھ 41 ہزار 438 روپے کا اضافہ ہوا۔ فوٹو: فائل

مرکزی بینک کی جانب سے قرضوں کی شرح سودمیں مزید کمی کی توقعات۔

سرمایہ کاروں کا نافذ شدہ کیپٹل گینز ٹیکس رولز پراطمینان اور نئی سہ ماہی میں لسٹڈ کمپنیوں کے مالیاتی نتائج مزید بہتر ہونے کی پیشگوئی کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کواتارچڑھائو کے بعد تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح 15712.21 پوائنٹس تک پہنچ گیا،قبل ازیں بلند ترین سطح 15676.2پوائنٹس تھی جو20اپریل 2008 کودیکھی گئی تھی۔ تیزی کے باعث 56.08 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں16 ارب 52کروڑ 20 لاکھ 41 ہزار 438 روپے کا اضافہ ہوا۔


ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ سال 2013 انتخابی سال ہے اور ماضی میں ہر انتخابی سال سے قبل اسٹاک مارکیٹس میں تیزی کی لہر دیکھنے میں آتی ہے، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 63.92 پوائنٹس اضافے سے 15712.21 پوائنٹس کی سطح پر آگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس40.77پوائنٹس اضافے سے 13241.60اور کے ایم آئی30 انڈیکس 174.82 پوائنٹس اضافے سے 28262.12 ہوگیا، کاروباری حجم 23.53 فیصد کم رہا ،مجموعی طور پر 10 کروڑ 76 لاکھ51 ہزار 520 حصص کے سودے ہوئے۔

جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 337 کمپنیوںتک محدود رہا جن میں 189 کمپنیوں کے حصص کے بھائو میں اضافہ، 125کے داموں میں کمی اور23کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوںمیں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور پاکستان کے بھائو500 روپے بڑھ کر 10500 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھائو 221.25 روپے کے اضافے سے 4646.26 روپے ہوگئے۔

Recommended Stories

Load Next Story