پی ٹی آئی سے جن نکات پر اختلاف ہے وہ ایسے نہیں کہ ان کا حل نہ نکالا جاسکے اسحاق ڈار
جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لئے نیا آرڈیننس بھی بنانے كے لئے تیار ہیں جو ایک ہفتے میں جاری كیا جاسكتا ہے، اسحاق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے صرف 3 نکات پر اختلاف ہے جو ایسے نہیں كہ ان کا حل نہ نكالا جاسكے۔
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ تحریک انصاف كے خط كا جواب دے دیا، دونوں جماعتوں كے درمیان زیادہ اختلافات نہیں، صرف 3 نكات پر اختلاف ہے جو ایسے نہیں كہ ان کا حل نہ نكالا جاسكے اور ہم پرامید ہیں کہ اب مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین كو حکومتی موقف سے آگاہ كر دیا ہے، جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لئے نیا آرڈیننس بھی بنانے كے لئے تیار ہیں جو ایک ہفتے میں جاری كیا جاسكتا ہے۔
اس موقع پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ حكومت نے ہمارے خط كا جواب دے دیا ہے جس کا ایک دو دن میں جائزہ لیں گے، ملكی حالات اجازت نہیں دیتے كہ معاملات كو مزید لٹكایا جائے، ہم نے جتنی لچک دكھانا تھی دكھادی لہٰذا اب اسحاق ڈار سے كہیں گے كہ وہ دل بڑا كریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے مذاكرات كو مزید آگے لے كر جائیں گے لیکن انتخابات کی جانچ ہونی چاہئے جس کے لئے جوڈیشل كمیشن كا بننا ضروری ہے اور اس حوالے سے حكومت كو آرڈیننس كے لئے 7 دن دیئے ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ تحریک انصاف كے خط كا جواب دے دیا، دونوں جماعتوں كے درمیان زیادہ اختلافات نہیں، صرف 3 نكات پر اختلاف ہے جو ایسے نہیں كہ ان کا حل نہ نكالا جاسكے اور ہم پرامید ہیں کہ اب مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین كو حکومتی موقف سے آگاہ كر دیا ہے، جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لئے نیا آرڈیننس بھی بنانے كے لئے تیار ہیں جو ایک ہفتے میں جاری كیا جاسكتا ہے۔
اس موقع پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ حكومت نے ہمارے خط كا جواب دے دیا ہے جس کا ایک دو دن میں جائزہ لیں گے، ملكی حالات اجازت نہیں دیتے كہ معاملات كو مزید لٹكایا جائے، ہم نے جتنی لچک دكھانا تھی دكھادی لہٰذا اب اسحاق ڈار سے كہیں گے كہ وہ دل بڑا كریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے مذاكرات كو مزید آگے لے كر جائیں گے لیکن انتخابات کی جانچ ہونی چاہئے جس کے لئے جوڈیشل كمیشن كا بننا ضروری ہے اور اس حوالے سے حكومت كو آرڈیننس كے لئے 7 دن دیئے ہیں۔