محکمہ ڈاک کے شاہراہوں پرنصب لیٹربوکس چوری ہوگئے

ڈاک کے ڈبوں (لیٹر بکس)کی تعداد میں کمی کے باعث اب شہریوں کو خطوط ارسال کرنے کے لیے ڈاک خانے جانا پڑتا ہے۔

ڈاک کے ڈبوں (لیٹر بکس)کی تعداد میں کمی کے باعث اب شہریوں کو خطوط ارسال کرنے کے لیے ڈاک خانے جانا پڑتا ہے۔فوٹو: فائل

محکمہ ڈاک کی غفلت سے شہر میں خطوط کی ترسیل کے لیے لگائے گئے ڈاک کے ڈبے ( لیٹر بوکس) شاہراہوں سے غائب ہیں۔


ڈاک کے ڈبوں (لیٹر بکس)کی تعداد میں کمی کے باعث اب شہریوں کو خطوط ارسال کرنے کے لیے ڈاک خانے جانا پڑتا ہے کئی (لیٹر بوکس) شہرکی شاہراہوں سے چوری کرلیے گئے ہیں جن کے بارے میں محکمہ ڈاک کوکوئی علم نہیں ہے، شہر رفتہ رفتہ محکمہ ڈاک کے لیٹر بوکس کی سہولت سے محروم ہورہے ہیں۔

شہریوں کے مطابق لیٹر بوکس میں خطوط ڈالنے سے ہماری ڈاک ضائع ہوجاتی ہے اس لیے ہم پوسٹ آفس جانے کوترجیح دیتے ہیں تاکہ ہماری ڈاک بروقت اپنے مقام تک پہنچ سکے، ذرائع کے مطابق محکمہ ڈاک نے شہرمیں 600 ڈاک کے ڈبے (لیٹر بوکس) نصب کیے تھے جن کی تعداد اب 400 رہ گئی ہے، ڈاک کے ڈبوں کا استعمال اب نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ محکمہ ڈاک عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے لیٹر بوکس کی سروس کو بہتر کرے تاکہ دور دراز رہنے والے افراد پریشانی سے بچ سکیں۔
Load Next Story