یمن میں باغیوں نے پارلیمنٹ کا محاصرہ بھی کرلیا

باغی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ عل الاحمدی کے گھر کے باہر بھی بیٹھ گئے، کئی علاقوں میں باغیوں کے خلاف جلوس نکالے گئے

حکمراں کونسل میں حوثی بھی شامل ہوں گے، حوثی رہنما، وقفے کے باعث اجلاس اتوارسے قبل ممکن نہیں تھا، صدارتی مشیر۔ فوٹو: فائل

یمن کے صدر عبدالرب منصور ہادی اور وزیراعظم خالد بحاح کے مستعفی ہونے کے بعد حکومتی ایوان تقریباً خالی ہو گیا ہے، ایسے میں افراتفری کے شکار ملک میں مسلح کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے۔


اطلاعات کے مطابق موجودہ ملکی صورتحال پر بحث کیلیے یمنی پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس اتوار کو طلب کرلیاگیا۔ مستعفی ہونیوالے صدر کے مشیر سلطان الاتوانی نے کہا کہ اتوار سے قبل اجلاس کیلیے اراکین کا اکٹھا ہونا بہت ہی مشکل تھا۔ دوسری جانب حوثی باغیوںنے راتوں رات پارلیمنٹ کی بلڈنگ کا محاصرہ بھی کرلیا جبکہ وہ پہلے سے ہی صدارتی محل کے گرد بھی گھیرا ڈالے بیٹھے ہیں۔ حوثی ملیشیا کے مسلح افراد وزیر دفاع محمود الصبیحی اور انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ عل الاحمدی کے مکانوں کو خاص طور پر گھیرے میں لیے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب حوثی باغیوں نے صدر ہادی کے استعفے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ملک میں حکمرانی کیلیے ایک کونسل تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق حوثی باغیوں کے رہنما ابو المالک یوسف الفیسی نے کہا کہ حکمراں کونسل میں حوثی بھی شامل ہونگے۔ دریں اثناگزشتہ روز یمنی باشندوں نے کئی علاقوں میں حوثی شیعہ باغیوںکیخلاف دارالحکومت صنعا، تعز اور حدیدہ شہروں میں احتجاجی جلوس نکالے۔ ان جلوسوں کا اعلان حوثی شیعہ باغیوں کے مخالف گروپ الرفع کی جانب سے کیا گیا تھا۔
Load Next Story