شدید سردی کے باوجود ملک میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے سے تجاوز کرگیا
فرنس آئل اور گیس کی کمی کے باعث ملک بھر میں بجلی کی پیداوار 6 ہزار میگاواٹ کی کم ترین سطح پر آگئی۔
ملک بھر میں شدید سردی کے باوجود بجلی کی طلب اور رسد میں فرق 6 ہزار سے تجاوز کرگیا ہے جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹوں سے بھی بڑھ گیا ہے۔
گیس، فرنس آئل اور فنڈز کی کمی کے باعث ملک میں شدید سردی کے باوجود بجلی کا بحران بڑھ رہا ہے، ڈیرہ مراد جمالی سے گزرنے والی گیس پائپ لائن تباہ ہونے سے اوچ ون پاور پلانٹ سے 500 میگاواٹ اور اوچ ٹو سے 300 میگاواٹ بجلی کی پیداوارمعطل ہوگئی، اس کے علاوہ فرنس آئل نہ ملنے کی وجہ سے حبکو، اےای ایس لعل پیر، روش اور اورینٹ پاور پلانٹس کو فرنس آئل کی فراہمی نہ ہونے کے برابر ہے، اس کے عکاوہ مظفر گڑھ تھرمل پاور پلانٹ کے 6 میں سے 4 پیداواری یونٹ اور کوٹ ادو پاور پلانٹ کے 15 میں سے 10 ٹربائن بند ہوگئے ہیں۔
پیپکو حکام کے مطابق اس وقت بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کرگیا ہے، اس کے علاوہ 945 فیڈرز لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں جس کی وجہ سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سارا بوجھ عام صارفین پر پڑرہا ہے، پنجاب کے شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14 جبکہ دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔ سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں بھی صورت حال انتہائی تشویشناک ہے اور لوگ 18 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔
گیس، فرنس آئل اور فنڈز کی کمی کے باعث ملک میں شدید سردی کے باوجود بجلی کا بحران بڑھ رہا ہے، ڈیرہ مراد جمالی سے گزرنے والی گیس پائپ لائن تباہ ہونے سے اوچ ون پاور پلانٹ سے 500 میگاواٹ اور اوچ ٹو سے 300 میگاواٹ بجلی کی پیداوارمعطل ہوگئی، اس کے علاوہ فرنس آئل نہ ملنے کی وجہ سے حبکو، اےای ایس لعل پیر، روش اور اورینٹ پاور پلانٹس کو فرنس آئل کی فراہمی نہ ہونے کے برابر ہے، اس کے عکاوہ مظفر گڑھ تھرمل پاور پلانٹ کے 6 میں سے 4 پیداواری یونٹ اور کوٹ ادو پاور پلانٹ کے 15 میں سے 10 ٹربائن بند ہوگئے ہیں۔
پیپکو حکام کے مطابق اس وقت بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کرگیا ہے، اس کے علاوہ 945 فیڈرز لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں جس کی وجہ سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سارا بوجھ عام صارفین پر پڑرہا ہے، پنجاب کے شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14 جبکہ دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔ سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں بھی صورت حال انتہائی تشویشناک ہے اور لوگ 18 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔