شکایات اور معلومات کیلیے ایف آئی اے کی ایس ایم ایس سروس شروع

ایف آئی اے میں اصلاحات کے عمل میں ایس ایم سروس ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی، شاہد حیات

خواتین بھی سائبر کرائم اور ٹیلی فون پر آنے والی گمنام کالز اور دیگر مسائل سے متعلق قوانین سے باآسانی آگاہی حاصل کرسکیں گی،شاہد حیات۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

ایف آئی اے نے نجی کمپنی کے اشتراک سے شہریوں کی شکایات، معلومات اور تجاویز کیلیے ایس ایم سروس شروع کردی ہے۔جس کے تحت پاکستان کے کسی بھی حصے میں رہنے والے شہری کسی بھی وقت ایف آئی اے کے افسران سے نہ صرف رابطہ کرسکتے ہیں بلکہ فوری طور متعلقہ افسران ہر ممکن طور پر انھیں تسلی بخش جواب دیں گے۔

ایس ایم ایس سروس کا باقاعدہ افتتاح ہفتے کو ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ زون شاہد حیات نے کیا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد حیات نے بتایا کہ ایف آئی اے میں اصلاحات کے عمل میں ایس ایم سروس ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی،ادارے میں شفافیت کیلیے ''ٹیکسٹ'' نامی نجی کمپنی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔


جس کے تحت شہریوں کو ایف آئی اے سے متعلق معلومات، مسائل اور تجاویز دینے کیلیے8398 پر انگریزی میں FIA لکھ کر اپنے آپ کو ایک مرتبہ سروس میں رجسٹرڈ کرنا ہوگا اور اس کے بعد کوئی بھی سوال یا مسئلہ لکھ کر بھیجنے کے بعد چند منٹوں کے اندر ایف آئی اے کی جانب سے قوانین کے مطابق شہری کو جواب مل جائے گا، ہر ایس ایم ایس پر شہری کے بیلنس سے 50 پیسے منہا کرلیے جائیں گے، ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ اس سروس کا مقصد شہریوں تک ایف آئی اے کے افسران کی رسائی آسان ترین بنانا ہے اورا گر کوئی ایف آئی اے آفیشل کسی بھی اپنے طے شدہ کام کے برخلاف شہریوں کیلیے مشکلات کا سبب بن رہا ہے تو وہ صرف ایک ایس ایم ایس کرکے اعلیٰ ترین افسران سے رابط کرسکتے ہیں۔

ا نھوں نے بتایا کہ ایس ایم ایس سروس کے ذریعے شکایات یا مسائل کی آگہی کرنے والے شہریوں کے موبائل فون نمبر اور نام ہمیشہ خفیہ رکھے جائیں گے اور صرف متعلقہ افسران کے علاوہ ان تک کوئی رسائی حاصل نہیں کرسکے گا، انھوں نے بتایا کہ ان کی کوشش ہے کہ ایف آئی اے کو جدید ترین خطوط پر استوار کیا جائے اور ادارے میں نہ صرف شفافیت بلکہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ادارے پر موجود کام کے دباؤ کو بھی کم کیا جاسکے، انھوں نے بتایا کہ خاص طور پر امیگریشن اور اس سے متعلق مسائل اور معلومات کیلیے رات کے وقت بھی افسران شہریوں کے ایس ایم ایس کو فوری جواب دیں گے۔

شاہد حیات نے کہا کہ زیادہ تر معلومات یا وسائل ایف آئی اے کے متعلقہ شعبہ جات کی مدد سے حل کیے جائیں گے خاص طور پر خواتین بھی سائبر کرائم اور ٹیلی فون پر آنے والی گمنام کالز اور دیگر مسائل سے متعلق قوانین سے باآسانی آگاہی حاصل کرسکیں گی، انھوں نے کہا کہ ایس ایم ایس کے ذریعے شہریوں کو معلومات فراہم کی جائیں گی کہ وہ کس طرح ایف آئی اے کے متعلقہ حکام تک رسائی حاصل کرکے اپنے شکایات کا باقاعدہ اندراج کراسکتے ہیں۔
Load Next Story