پاکستان سے تعلقات مشکلات کا شکار افغانستان سے قبل از وقت انخلا ہوسکتا ہے نیٹو

نیٹو کے آپریشنز آئندہ 3 ماہ میں مکمل ہو جائیں گے،طالبان کے حملے لمحہ فکریہ ہیں، پاکستان سے مضبوط پارٹنر شپ کی ضرورت ہے

نیٹو کے آپریشنز آئندہ 3 ماہ میں مکمل ہو جائیں گے، طالبان کے حملے لمحہ فکریہ ہیں، پاکستان سے مضبوط پارٹنر شپ کی ضرورت ہے, فوٹو : اے ایف پی

نیٹو کے سیکرٹری جنرل اینڈرز فوگ راسموسین نے کہا ہے کہ افغانستان سے نیٹو افواج کا انخلا قبل از وقت ہو سکتا ہے کیونکہ افغانستان سے متعلق نیٹو کے آپریشنز آئندہ تین ماہ میں مکمل ہو جائیں گے۔


برسلز میں نیٹو ہیڈ کوارٹرز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راسموسین نے کہا کہ افغانستان میں نیٹو افواج پر حملے لمحہ فکریہ ہیں جو طالبان کی طرف سے ہو رہے ہیں، ان حملوں کو روکنے کی حکمت عملی اپنائی جارہی ہے، افغان فورسز کے نیٹو فوجیوں پر حملوں نے ہمارے عزائم کو متاثر کیا ہے جس سے نمٹنے کی ضرورت ہے، انھوںنے کہاکہ افغانستان میں چیلنچ کاسامنا ہے اس کے باوجود ہم چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار ہیں۔

طالبان کو 2014ء میں ایک مضبوط افغان فورسز کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان کے تمام اندازے غلط ثابت ہونگے، ہم نہ صرف 2014ء تک 3 لاکھ 52 ہزار اہلکاروں پر مشتمل ایک مضبوط افغان فورس تیار کرلیں گے بلکہ افغان فورسز کو ہر لحاظ سے باصلاحیت بھی بنا یا جائے گا۔ راسموسین نے مزید کہا کہ سرحدی علاقوں میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے باعث پاکستان کے ساتھ تعلقات انتہائی مشکلات کا شکار ہیں تاہم سرحدی مسائل کے حل کی تلاش کیلیے پاکستان سے مضبوط پارٹنر شپ کی ضرورت ہے۔
Load Next Story