آزاد کشمیر کیلئے 30ارب 40کروڑ کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
ٹرانسپورٹ اینڈکمیونیکیشن،بجلی،تعلیم کےمنصوبےشامل،وزیراعظم آزاد کشمیرکی تمام علاقوںکومساوی بنیادوں پرشامل کرنیکی ہدایت.
آزادکشمیرکابینہ ترقیاتی کمیٹی نے ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن، بجلی، تعلیم،ہائوسنگ سمیت مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے مجموعی طورپر3 ارب 40 کروڑ 30 لاکھ 37 ہزار روپے کی منظوری دے دی۔
کمیٹی کاجائزہ اجلاس وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجیدکی زیرصدارت ہواجس میںبٹلیاں پھگوان سراںدس کلومیٹرروڈ کی کشادگی کے لیے 123.302 ملین روپے،لمنیاں ریشیاںدس کلومیٹرسڑک کے لیے 140.257،ضلع نیلم ،مظفر آباداورہٹیاںمیںرابطہ سڑکوںکی تعمیرکے فیزIIکے لیے 366.748، دریائے جہلم پرامبورکے قریب بیلی برج کی تعمیرکے لیے 128.806 ، 4.55 کلومیٹرخالق آبادمیرپوردورویہ سڑک کی تعمیرکے لیے 307.323، بھمبرمیںجہلم نہرپرجتلی علی بیگ روڈپرپختہ پل کی تعمیرکے لیے146.486،بجلی کے شعبہ میںوادی نیلم کے بالائی اورباغ کے دور درازعلاقوں میںبجلی کی فراہمی کے لیے سولرسسٹم کی تنصیب کے لیے 210.764 ، 26 نئے کالجوں کی اپ گریڈیشن کے بعدحصول اراضی کے لیے 174.540 ،یونیورسٹی آف پونچھ کے حصول اراضی کے لیے 282.921، اورسدھنوتی میںاسکولوںکی نئی عمارتوںاورسات نئے مڈل اسکولوںمیںفرنیچرکے لیے 127.473،کوٹلی ادارہ ترقیات کی رولی ہلزسکیم کی تکمیل کے لیے 136.319،لوئرچھترسول سیکرٹریٹ بلاک 12 کی تعمیرکے لیے 250.000 ،ڈڈیال بائی پاس کے لیے 354.431، چیچیاںبائی پاس کے لیے 146.161،پیرگلی کالاڈب روڈکی کشادگی کے لیے217.130،پیرگلی تاپیرگوڈی کالا ڈب دس کلومیٹرفیزIIکے لیے 290 ملین روپے کی منظوری ایکس ایجنڈے کے تحت دی گئی۔
اجلاس سے خطاب میںچوہدری عبدالمجید نے کہاکہ ہرعلاقے میں بلاتخصیص ترقیاتی کام کرنے کاتہیہ کررکھاہے ۔ انھوںنے ہدایت کی کہ منصوبے تیارکرتے وقت کسی خاص علاقے کوفوکس نہ کیاجائے بلکہ ترقیاتی عمل میںتمام علاقوںکومساوی بنیادوںپرشامل کیاجائے۔ ادھر منگلاڈیم توسیعی منصوبہ سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری عبدالمجیدنے کہاکہ منگلاڈیم توسیعی منصوبہ پاکستان کی ترقی اورروشن مستقبل کامیگاپراجیکٹ ہے جسے ہرحال میںجلدمکمل کرنے کے لیے واپڈااورمتعلقہ ذمہ داروں کوجنگی بنیادوںپراقدامات اٹھانے چاہییں۔انھوںنے کہاکہ واپڈا2.5 میگا واٹ کاہائیڈل پاورمنصوبہ جڑی ڈیم میںشروع کرنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔
کمیٹی کاجائزہ اجلاس وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجیدکی زیرصدارت ہواجس میںبٹلیاں پھگوان سراںدس کلومیٹرروڈ کی کشادگی کے لیے 123.302 ملین روپے،لمنیاں ریشیاںدس کلومیٹرسڑک کے لیے 140.257،ضلع نیلم ،مظفر آباداورہٹیاںمیںرابطہ سڑکوںکی تعمیرکے فیزIIکے لیے 366.748، دریائے جہلم پرامبورکے قریب بیلی برج کی تعمیرکے لیے 128.806 ، 4.55 کلومیٹرخالق آبادمیرپوردورویہ سڑک کی تعمیرکے لیے 307.323، بھمبرمیںجہلم نہرپرجتلی علی بیگ روڈپرپختہ پل کی تعمیرکے لیے146.486،بجلی کے شعبہ میںوادی نیلم کے بالائی اورباغ کے دور درازعلاقوں میںبجلی کی فراہمی کے لیے سولرسسٹم کی تنصیب کے لیے 210.764 ، 26 نئے کالجوں کی اپ گریڈیشن کے بعدحصول اراضی کے لیے 174.540 ،یونیورسٹی آف پونچھ کے حصول اراضی کے لیے 282.921، اورسدھنوتی میںاسکولوںکی نئی عمارتوںاورسات نئے مڈل اسکولوںمیںفرنیچرکے لیے 127.473،کوٹلی ادارہ ترقیات کی رولی ہلزسکیم کی تکمیل کے لیے 136.319،لوئرچھترسول سیکرٹریٹ بلاک 12 کی تعمیرکے لیے 250.000 ،ڈڈیال بائی پاس کے لیے 354.431، چیچیاںبائی پاس کے لیے 146.161،پیرگلی کالاڈب روڈکی کشادگی کے لیے217.130،پیرگلی تاپیرگوڈی کالا ڈب دس کلومیٹرفیزIIکے لیے 290 ملین روپے کی منظوری ایکس ایجنڈے کے تحت دی گئی۔
اجلاس سے خطاب میںچوہدری عبدالمجید نے کہاکہ ہرعلاقے میں بلاتخصیص ترقیاتی کام کرنے کاتہیہ کررکھاہے ۔ انھوںنے ہدایت کی کہ منصوبے تیارکرتے وقت کسی خاص علاقے کوفوکس نہ کیاجائے بلکہ ترقیاتی عمل میںتمام علاقوںکومساوی بنیادوںپرشامل کیاجائے۔ ادھر منگلاڈیم توسیعی منصوبہ سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری عبدالمجیدنے کہاکہ منگلاڈیم توسیعی منصوبہ پاکستان کی ترقی اورروشن مستقبل کامیگاپراجیکٹ ہے جسے ہرحال میںجلدمکمل کرنے کے لیے واپڈااورمتعلقہ ذمہ داروں کوجنگی بنیادوںپراقدامات اٹھانے چاہییں۔انھوںنے کہاکہ واپڈا2.5 میگا واٹ کاہائیڈل پاورمنصوبہ جڑی ڈیم میںشروع کرنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔