تیل کی قیمتیں ماہانہ مقررکی جائیں قائمہ کمیٹی کی قرارداد

ستمبرمیںتیل قیمتوںمیںکمی کی خبرپہلے افشا ہونے سے خزانے کوساڑھے7ارب نقصان ہوا.

بھاشاڈیم کیلیے اے ڈی بی3 ارب ڈالردیگا، 9 ارب کہاںسے آئینگے، حکام کا موقف. فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میںوزارت اقتصادی امور کے حکام نے بتایاگیاکہ بارہ ارب ڈالرمالیت کے دیا میر بھاشاڈیم کوڈونرزکی طرف سے غیرمحفوظ سرمایہ کاری تصور کیا جا رہا ہے اورکوئی بھی دوست ملک اورعالمی مالیاتی ادارہ اس میںسرمایہ کاری کرنے کیلیے تیارنہیں۔


سرمایہ کاری نہ ملنے کے باعث تکنیکی طورپرمنصوبہ تعطل کا شکارہے ، کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیںہفتہ واربنیادوں کے بجائے ماہواربنیادوںپرلاگوکرنے کی متفقہ قراردادمنظورکرلی جبکہ چین سے دواسکینرزخریدنے کے معاملے پرخزانہ اورداخلہ کمیٹیوں کامشترکہ اجلاس بلانے کافیصلہ کیا،کمیٹی کااجلاس بیگم نسیم جلیل کی زیرصدارت ہوا، وزارت اقتصادی امورکے حکام نے بتایاکہ بھاشا ڈیم کیلئے درکارفنڈزکابندوبست نہیںہورہا،بھاشا ڈیم12ارب ڈالرکامنصوبہ ہے بہت ہواتوایشیئن ترقیاتی بینک3 ارب ڈالر دے دیگا،باقی 9ارب ڈالرکہاں سے آئیں گے،ورلڈ بینک غیرمحفوظ سرمایہ کاری کی وجہ سے پیسے نہیںدے رہا۔

یو ایس ایڈنے کچھ رقم کی آفرکی تھی مگروہ زیادہ نہیں، کوئی بھی رسک فنانسنگ کرنے کوتیارنہیں،ایف بی آر کے سینئرممبر نے بتایا کہ ستمبرکے آخری ہفتہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں کمی کی خبرقبل ازیں افشاء ہونے سے قومی خزانے کو ساڑھے سات ارب روپے کانقصان پہنچاجس پر ارکان نے کہاکہ ہفتہ وارتعین کے باعث مسائل پیدا ہورہے ہیں،اوگراپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںکاتعین ماہانہ بنیادوںپرکرے اور رازداری رکھی جائے۔
Load Next Story