سلمان تاثیر قتل کیس میں ممتاز قادری کی اپیل کی سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی
سرکاری وکیل کی کیس سے متعلق تیاری نہیں اور پھر التواء کا ملبہ عدالتوں پر ڈال دیا جاتا ہے۔ جسٹس شوکت عزیز کے ریمارکس
KAHUTA:
ہائیکورٹ نے سرکاری وکیل کی درخواست پر سلمان تاثیر قتل کیس میں ممتاز قادری کی اپیل کی سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نور الحق قریشی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سلمان تاثیر قتل کیس میں سزا کے خلاف ممتاز قادری کی اپیل کی سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر ہی سرکاری وکیل جہانگیر جدون اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد میاں رؤف نے اس مقدمے کی تیاری کے سلسلے میں عدالت سے دو ہفتوں کی مہلت مانگی ۔ جس پر ممتاز قادری کے وکیل اور لاہور ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس خواجہ محمد شریف نے کہا کہ اس مقدمے میں نہ تو شکایت کندہ کی طرف سے ابھی تک عدالت میں آیا ہے اور نہ ہی وفاقی حکومت اس مقدمے کی پیروی کرنے کو تیار ہے۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ عدالت عالیہ اپیل کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کے لئے تیار ہے لیکن سرکاری وکیل کی کیس سے متعلق تیاری نہیں اور پھر مقدمات کے التواء کا سارا ملبہ عدالتوں پر ڈال دیا جاتا ہے۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی جانب سے دو ہفتوں کا وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ ایک ہفتے میں پراسیکیوٹر تعینات کیا جائے۔ کیس کی آئندہ سماعت آئندہ ہفتے ہوگی۔
ہائیکورٹ نے سرکاری وکیل کی درخواست پر سلمان تاثیر قتل کیس میں ممتاز قادری کی اپیل کی سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نور الحق قریشی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سلمان تاثیر قتل کیس میں سزا کے خلاف ممتاز قادری کی اپیل کی سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر ہی سرکاری وکیل جہانگیر جدون اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد میاں رؤف نے اس مقدمے کی تیاری کے سلسلے میں عدالت سے دو ہفتوں کی مہلت مانگی ۔ جس پر ممتاز قادری کے وکیل اور لاہور ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس خواجہ محمد شریف نے کہا کہ اس مقدمے میں نہ تو شکایت کندہ کی طرف سے ابھی تک عدالت میں آیا ہے اور نہ ہی وفاقی حکومت اس مقدمے کی پیروی کرنے کو تیار ہے۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ عدالت عالیہ اپیل کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کے لئے تیار ہے لیکن سرکاری وکیل کی کیس سے متعلق تیاری نہیں اور پھر مقدمات کے التواء کا سارا ملبہ عدالتوں پر ڈال دیا جاتا ہے۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی جانب سے دو ہفتوں کا وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ ایک ہفتے میں پراسیکیوٹر تعینات کیا جائے۔ کیس کی آئندہ سماعت آئندہ ہفتے ہوگی۔