ایم کیو ایم نے وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرادی
ایم کیو ایم کے سید سرداراحمد اور خواجہ اظہارالحسن نے وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرائی.
متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کے بیان کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرادی۔
سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر سید سرداراحمد اور ڈپٹی لیڈر خواجہ اظہارالحسن نے وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرائی، خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کراچی آپریشن کے نام نہاد کپتان ہیں، کیا کسی سیاسی جماعت کو اپنے کارکن کے قتل پر آواز اٹھانے کا حق نہیں ہے ؟ پیپلز پارٹی کو جمہوری طریقے سے بات سمجھ نہیں آتی۔
قبل ازیں سندھ اسمبلی کے باہر ایم کیو ایم کے دیگر ارکان اسمبلی کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ایوان میں کہے الفاظ سے ثابت کیا کہ سندھ بدقسمت صوبہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سے صوبہ نہیں چلایا جارہا، پیپلزپارٹی صوبے پر رحم کرے۔ کراچی شہر کسی کی اوطاق نہیں ہے بلکہ جیتے جاگتے لوگوں کا شہر ہے۔ ہمیں طاقت سے نہیں دبایا جاسکتا، حکومت کو ہمیں جواب دینا پڑے گا۔ بدعنوان پولیس اہلکاروں کے تشدد سے ایم کیو ایم کے کارکن شہید ہوئے، ہم نے اپنے کارکنوں کی لاشیں لے کر وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا، اگر یہ وزیراعلیٰ سندھ کو حملہ لگتا ہے تو ہمارے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے اور اگر انہوں نے ہمارے خلاف کارروائی نہ کی تو عوام سمجھ جائیں گے کہ انہوں نے ایوان میں یہ بات بھی دیگر باتوں کی طرح کردی ہوگی۔ ایم کیو ایم وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف ایوان میں تحریک استحقاق پیش کرے گی۔
سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر سید سرداراحمد اور ڈپٹی لیڈر خواجہ اظہارالحسن نے وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرائی، خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کراچی آپریشن کے نام نہاد کپتان ہیں، کیا کسی سیاسی جماعت کو اپنے کارکن کے قتل پر آواز اٹھانے کا حق نہیں ہے ؟ پیپلز پارٹی کو جمہوری طریقے سے بات سمجھ نہیں آتی۔
قبل ازیں سندھ اسمبلی کے باہر ایم کیو ایم کے دیگر ارکان اسمبلی کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ایوان میں کہے الفاظ سے ثابت کیا کہ سندھ بدقسمت صوبہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سے صوبہ نہیں چلایا جارہا، پیپلزپارٹی صوبے پر رحم کرے۔ کراچی شہر کسی کی اوطاق نہیں ہے بلکہ جیتے جاگتے لوگوں کا شہر ہے۔ ہمیں طاقت سے نہیں دبایا جاسکتا، حکومت کو ہمیں جواب دینا پڑے گا۔ بدعنوان پولیس اہلکاروں کے تشدد سے ایم کیو ایم کے کارکن شہید ہوئے، ہم نے اپنے کارکنوں کی لاشیں لے کر وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا، اگر یہ وزیراعلیٰ سندھ کو حملہ لگتا ہے تو ہمارے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے اور اگر انہوں نے ہمارے خلاف کارروائی نہ کی تو عوام سمجھ جائیں گے کہ انہوں نے ایوان میں یہ بات بھی دیگر باتوں کی طرح کردی ہوگی۔ ایم کیو ایم وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف ایوان میں تحریک استحقاق پیش کرے گی۔