سہیل احمد سمیت 36 کارکنان کا قاتل وزیر اعلی کو سمجھتا ہوں الطاف حسین
وزیراعلیٰ سمیت سندھ کابینہ کے ارکان زمین پر خدا بن بیٹھے ہیں، قائد ایم کیو ایم
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ وہ سہیل احمد سمیت 36 کارکنان کا قاتل وزیراعلی کو سمجھتے ہیں۔
لندن سے جاری اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ سہیل احمد کو سرکاری اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا اور جب اس کی لاش موچکو گوٹھ پھینکی جارہی تھی اس وقت قائم علی شاہ اسمبلی میں وزیراعلی ہاوٴس پر سوگواران کی آمد کو حملہ قرار دے رہے تھے، وزیراعلیٰ سمیت سندھ کابینہ کے ارکان زمین پر خدا بن بیٹھے ہیں، سہیل احمد کے قتل پر وزیر اعلی اور کابینہ کے وزرا نے ان سے تعزیت تک گوارا نہیں کی۔
الطاف حسین نے کہا کہ ساری صورت حال پر ہم نے بہت صبر کیا لیکن صبر کی بھی حد ہوتی ہے، اب ہم ایم کیو ایم پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے، اگر کسی ایجنسی کے اہلکار نے کسی قسم کا غیر قانونی اقدام کیا تو وہ اپنے کئے کا خود جوابدہ ہوگا۔
لندن سے جاری اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ سہیل احمد کو سرکاری اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا اور جب اس کی لاش موچکو گوٹھ پھینکی جارہی تھی اس وقت قائم علی شاہ اسمبلی میں وزیراعلی ہاوٴس پر سوگواران کی آمد کو حملہ قرار دے رہے تھے، وزیراعلیٰ سمیت سندھ کابینہ کے ارکان زمین پر خدا بن بیٹھے ہیں، سہیل احمد کے قتل پر وزیر اعلی اور کابینہ کے وزرا نے ان سے تعزیت تک گوارا نہیں کی۔
الطاف حسین نے کہا کہ ساری صورت حال پر ہم نے بہت صبر کیا لیکن صبر کی بھی حد ہوتی ہے، اب ہم ایم کیو ایم پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے، اگر کسی ایجنسی کے اہلکار نے کسی قسم کا غیر قانونی اقدام کیا تو وہ اپنے کئے کا خود جوابدہ ہوگا۔