موبائل فون کنکشنز 6 ماہ میں 42 لاکھ 60 ہزار کم ہوگئے

سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سےگزشتہ 6ماہ کے دوران ملک بھر میں مجموعی جاری کردہ سمز میں 42لاکھ 60 ہزار کی کمی ہوئی ہے۔

ملک بھر موبائل فون سمز کی بائیومیٹرک تصدیق کی حالیہ مہم کے اختتام پر موبائل فون سبسکرپشن میں نمایاں کمی کا خدشہ ہے جس سے کمپنیوں کی درجہ بندی میں بھی تبدیلی آسکتی ہے۔ ماہرین۔ فوٹو: فائل

ملک میں سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے موبائل فون سمز کی فروخت کو شدید دباؤ کا سامنا ہے، گزشتہ 6ماہ کے دوران ملک بھر میں پانچوں موبائل فون آپریٹرز کی مجموعی جاری کردہ سمز میں 42لاکھ 60 ہزار کی کمی ہوئی ہے۔

پی ٹی اے کے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں 4 موبائل فون آپریٹرز کے نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی (تھری جی/فورجی) صارفین کی مجموعی تعداد 57لاکھ 27ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، ان میں فورجی صارفین کی تعداد 2 ہزار 242بتائی گئی ہے۔ انڈسٹری ماہرین کا کہنا ہے کہ تھری جی فورجی صارفین کی تعداد مرتب کرنے کے لیے پی ٹی اے کے پاس کوئی میکنزم نہیں ہے، موبائل فون آپریٹرز جو تعداد فراہم کرتے ہیں پی ٹی اے اس تعداد کو ہی جاری کررہا ہے، دسمبر تک کے صارفین کی جاری کردہ تعداد میں بھی یوفون کے صارفین کی تعداد شامل نہیں کی گئی جو نومبر تک 6 لاکھ 46 ہزار 949 ظاہر کی گئی تھی، پی ٹی اے کو یہ معلوم نہیں ہے کہ آیا یہ ریونیو صارفین ہیں یا پھر آزمائشی طور پر مفت سہولت استعمال کرنے والے صارفین کو بھی سبسکرائبرز ظاہر کیا گیا ہے۔


ماہرین کے مطابق ملک بھر موبائل فون سمز کی بائیومیٹرک تصدیق کی حالیہ مہم کے اختتام پر موبائل فون سبسکرپشن میں نمایاں کمی کا خدشہ ہے جس سے کمپنیوں کی درجہ بندی میں بھی تبدیلی آسکتی ہے۔ پاکستان میں موبائل فون سمز کی ماہانہ فروخت 1 لاکھ سے زائد ہے تاہم 90 روز تک نئی سمز کے اجرا پر پابندی کی وجہ سے فروخت میں بھی نمایاں کمی ہوگی جس سے ٹیلی ڈینسٹی کی شرح میں بھی کمی کا سامنا ہوگا۔ ماہرین کے مطابق ملک بھر میں موبائل فون سمز کا ڈیٹا حتمی طور پر کلین ہونا انڈسٹری کے لیے بھی بہت ضروری ہے تاکہ ریونیو دینے والے صارفین کا حتمی اندازہ کیا جاسکے جس سے انڈسٹری کی گروتھ کے بھی حتمی اور درست اندازے مرتب کیے جاسکیں گے۔

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی2014 میں مجموعی سیلولر سبسکرائبرز کی تعداد 14کروڑ کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی تھی جو دسمبر 2014 تک کم ہوکر 13کروڑ 57لاکھ 62ہزار پر آگئی، ایک ماہ کے دوران سبسکرائبرز کی تعداد میں 15لاکھ 80ہزار تک کی کمی ہوئی، نومبر میں مجموعی سبسکرائبرز کی تعداد 13کروڑ 73لاکھ 41 ہزار تھی جو دسمبر میں کم ہوکر 13کروڑ 57لاکھ 62ہزار پر آگئی ہے، سبسکرائبرز کی تعداد میں کمی کے ساتھ ملک میں مجموعی ٹیلی ڈینسٹی کی شرح میں بھی کمی ہورہی ہے، جولائی میں مجموعی ٹیلی ڈینسٹی (بشمول فکس، ڈبلیو ایل ایل اور موبائل) کی شرح 79.73فیصد تھی جو دسمبر میں کم ہوکر 76.53فیصد کی سطح پر آ گئی، سیلولر ٹیلی ڈینسٹی کی شرح جولائی میں 76.31فیصد تھی جو دسمبر میں کم ہوکر 73.11فیصد پر آگئی۔

جولائی میں موبی لنک کی مجموعی سبسکرپشن 3کروڑ 89لاکھ 14ہزار تھی جو دسمبر میں 3کروڑ 84لاکھ 59 ہزارپر آگئی، اس دوران یوفون کے سبسکرائبرز کی تعداد 2کروڑ41لاکھ 76 ہزار سے کم ہو کر 2کروڑ 19لاکھ 55ہزار، چائنا موبائل پاکستان( زونگ) کے سبسکرائبرز کی تعداد 2کروڑ 74لاکھ 11ہزار سے کم ہوکر 2کروڑ 63لاکھ 40 ہزار، ٹیلی نار کے سبسکرائبرز کی تعداد 3کروڑ 65لاکھ 23ہزار سے بڑھ کر 3 کروڑ65 لاکھ39 ہزار اور وارد کی سبسکرپشن 1کروڑ 29لاکھ 96ہزار سے گھٹ کر 1کروڑ 24لاکھ 66ہزار پرآگئی۔
Load Next Story