وزیراعظم کے دورے نے حصص مارکیٹ کو مندی سے بچالیا
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 68.83 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر34 کروڑ87 لاکھ 82 ہزار 820 حصص کے سودے ہوئے۔
کراچی اسٹاک ایکس چینج کی تجارتی سرگرمیوں پرسانحہ شکارپوراور خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے آئل سیکٹر کی کمپنیوں میں فروخت کے رحجان کے باعث اتارچڑھائو اور محدود پیمانے پر تیزی رونما ہوئی۔
وزیراعظم نوازشریف کا دورہ بھی کیپٹل مارکیٹ کے لیے کارگر ثابت ہوا جن کے آمد کے بعد ہی مارکیٹ میں محدود پیمانے پر تیزی رونما ہوئی جس سے49.59 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 12 ارب80 کروڑ83 لاکھ12 ہزار127 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ جمعہ کومارکیٹ میں کوئی خاص بہتری رونما نہ ہو سکی جبکہ وزیراعظم نوازشریف یا وزیر خزانہ کی جانب سے کیپٹل مارکیٹ سے متعلق کسی اقدام کا اعلان نہیں کیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرگرمیاں معمول کے مطابق رہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر61.45 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن وزیراعظم کی آمد کے بعدمندی کے اثرات زائل ہوگئے، کاروباری دورانیے میں بینکوں و مالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر65 لاکھ60 ہزار522 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے35 لاکھ80 ہزار987 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے29 لاکھ71 ہزار989 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے7 ہزار546 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
محدود تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس35.13 پوائنٹس کے اضافے سے 34443.87 اورکے ایم آئی30 انڈیکس42.19 پوائنٹس بڑھ کر 53001.99 ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایس ای30 انڈیکس 61.70 پوائنٹس کی کمی سے 22291.68 ہوگیا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 68.83 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر34 کروڑ87 لاکھ 82 ہزار 820 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 367 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں182 کے بھائو میں اضافہ، 165 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
وزیراعظم نوازشریف کا دورہ بھی کیپٹل مارکیٹ کے لیے کارگر ثابت ہوا جن کے آمد کے بعد ہی مارکیٹ میں محدود پیمانے پر تیزی رونما ہوئی جس سے49.59 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 12 ارب80 کروڑ83 لاکھ12 ہزار127 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ جمعہ کومارکیٹ میں کوئی خاص بہتری رونما نہ ہو سکی جبکہ وزیراعظم نوازشریف یا وزیر خزانہ کی جانب سے کیپٹل مارکیٹ سے متعلق کسی اقدام کا اعلان نہیں کیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرگرمیاں معمول کے مطابق رہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر61.45 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن وزیراعظم کی آمد کے بعدمندی کے اثرات زائل ہوگئے، کاروباری دورانیے میں بینکوں و مالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر65 لاکھ60 ہزار522 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے35 لاکھ80 ہزار987 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے29 لاکھ71 ہزار989 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے7 ہزار546 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
محدود تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس35.13 پوائنٹس کے اضافے سے 34443.87 اورکے ایم آئی30 انڈیکس42.19 پوائنٹس بڑھ کر 53001.99 ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایس ای30 انڈیکس 61.70 پوائنٹس کی کمی سے 22291.68 ہوگیا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 68.83 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر34 کروڑ87 لاکھ 82 ہزار 820 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 367 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں182 کے بھائو میں اضافہ، 165 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔