بھارت سے جوہری معاہدے کو فعال ہونے کیلئے کئی امور طے پانے باقی ہیں امریکی دفترخارجہ

پاک بھارت مذاکرات کے ھامی ہیں لیکن اس کے طریقہ کار کا فیصلہ دونوں کو خود ہی کرنا ہوگا، جین ساکی

مریکا کے بھارت اور پاکستان کے ساتھ تعاون کی نوعیت الگ الگ ہے ،جین ساکی فوٹو: فائل

امریکا محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی کا کہنا ہے کہ امریکا کے بھارت اور پاکستان دونوں سے گہرے تعلقات ہیں تاہم تعلقات کی نوعیت الگ الگ ہے۔


واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک سے امریکا کے گہرے تعلقات ہیں،جس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے،امریکا کے بھارت اور پاکستان کے ساتھ تعاون کی نوعیت الگ الگ ہے۔ امریکا کے پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں، جنھیں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید تقویت حاصل ہو رہی ہے، پاکستان امریکا کا اہم اسٹرٹجک پارٹنر ہے اور اس شراکت داری کو جاری رکھا جائے گا۔

جین ساکی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ قریبی اسٹریٹجک پارٹنر شپ جاری رکھی جائے گی۔ امریکا بھارت سول ایٹمی معاہدے پر گزشتہ کچھ عرصے سے بات چیت ہورہی تھی تاہم معاہدے کو آپریشنل ہونے کے لئے ابھی کئی امور کو حتمی شکل دینا باقی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت مسائل کے پُرامن حل کے لئے مذاکرات کریں، اس سلسلے میں امریکا دونوں ملکوں کی حوصلہ افزائی جاری رکھے گا تاہم اس کے نظام الاوقات، سطح اور طریقہ ٴکار کا فیصلہ خود دونوں ممالک کو کرنا ہوگا۔
Load Next Story