ہائیکورٹ کاوقت ضائع کرنے والے شہری پرایک لاکھ جرمانہ

پلاٹ 2009میں اسٹیٹ ایجنٹ سے خریدا،زمین کاقبضہ نہیں مل سکاہے،نینی خان

جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں مدعی کی رقم کے مساوی منقولہ جائیدادضبط کرلی جائے،عدالت فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نذراکبرپرمشتمل سنگل بینچ نے عدالت کاوقت ضائع کرنے پرایک لاکھ جرمانہ عائدکرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں مدعی کی رقم کے مساوی منقولہ جائیدادضبط کرلی جائے۔


یہ اہم فیصلہ سندھ ہائیکورٹ میں 2010سے زیرالتوامقدمے کے موقع پرسامنے آیاہے،نینی خان نے دائر درخواست میں موقف اختیارکیاتھاکہ اس نے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک شہری کا پلاٹ اسٹیٹ ایجنٹ سے خریداتھا لیکن اسے قبضہ نہیں مل رہا، پلاٹ مالک کے بارے میں یہ اطلاعات ہیں کہ وہ جلاوطنی کے دوران انتقال کرچکاہے، اس لیے عدالت عالیہ متعلقہ اداروں کواس بارے میں ضروری کارروائی کی ہدایت جاری کرے تاکہ مدعی پلاٹ کا قانونی طریقے سے قبضہ حاصل کرسکے ،تاہم سندھ ہائیکورٹ نے دعویٰ مستردکرتے ہوئے قراردیاکہ مدعی عدالت سے کنٹریکٹ ایکٹ کے تحت یہ حق حاصل کرنے کا اختیارنہیں رکھتا ۔

اس نے اسٹیٹ ایجنٹ سے جون 2009میں اس پلاٹ کا سودا کیا تھا لیکن اسے مذکورہ زمین پر قبضے کا اختیار نہیں ہے،ناظر 48گھنٹے میں مذکورہ جائیداد کا جائزہ لیں اور اس کے اندرونی و بیرونی حصوں کے فوٹوگراف تیا رکریں تاکہ اسے محفوظ رکھاجاسکے ، اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی جائیدادوں کا تحفظ زیادہ ضروری ہے کیونکہ آئین کا آرٹیکل 36ان کے حقوق کی ضمانت دیتا ہے ،نادرا کی مدد سے جائیدادکے مالک اورورثاکو تلاش کیا جائے۔
Load Next Story