سہولیات کی کمی پر ہاکی اسٹارز کا حکومت سے شکوہ
ملک میں ہاکی کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود لیکن معاشی مسائل کی وجہ سے نوجوان اس کھیل کی جانب نہیں آ رہے، پلیئرز کا موقف
ہاکی کھلاڑیوں نے سہولیات کی کمی کا شکوہ کرتے ہوئے حکومت سے قومی کھیل کو پاؤں پر کھڑا کرنے کیلیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے رضوان جونیئر، شفقت رسول، عمران بٹ، کاشف شاہ ودیگر نے کہاکہ فیڈریشن قومی کھیل کو دوبارہ عروج پر لانے کیلیے کوششیں کررہی ہے لیکن اس کے پاس فنڈز موجود نہیں، کھلاڑیوں کو مستقل ملازمتیں نہ ہونے کی وجہ سے اپنے مستقبل کی فکر کھائے جا رہی ہے، ایسے حالات میں ٹیم کی عالمی سطح پر فتوحات کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنا مشکل ہے۔
محمد رضوان جونیئر اور کاشف شاہ نے کہا کہ ملک میں ہاکی کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود لیکن معاشی مسائل کی وجہ سے نوجوان اس کھیل کی جانب نہیں آ رہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ایچ ایف ہاکی کو فروغ دینے کیلیے ملک بھر میں جونیئر لیول کی اکیڈمیز قائم کرے، یوںکم عمر کھلاڑی بہترین ٹریننگ سے قومی ٹیم کی نمائندگی کے قابل ہو سکیں گے، انھوں نے کہا کہ ملک میں گراؤنڈز کی تعداد بھی نہ ہونے کے برابر ہے اس جانب بھی خصوصی توجہ دینے ہوگی۔
محمد دلبر نے کہا کہ پی ایچ ایف کے ڈیولپمنٹ پروگرام کے ذریعے ہاکی کو گراس روٹ لیول پر فروغ دینا چاہیے، یہ مہنگا کھیل اور فیڈریشن اپنی مدد آپ کے تحت پلیئرز کی مالی معاونت کرتی ہے، اسپورٹس بورڈ کے پاس فنڈزہونے کے باوجود پی ایچ ایف کو ایک روپیہ تک نہیں دیا جاتا جو کھیل اور کھلاڑیوں کے ساتھ ناانصافی ہے، ملک شفقت نے کہاکہ حکومت کو کھیلوں کے سامان پرعائد ڈیوٹی ختم کردینی چاہیے، سیالکوٹ میں تیار کردہ دنیا کا سب سے بہترین سامان ملک میں انتہائی مہنگے داموں فروخت کیے جاتا ہے جو درست نہیں، اگر یہی سامان مناسب قیمت پر ملے تو بہت سے نئے لڑکے کھیلوں کی جانب راغب ہوں گے،کھیل کے فروغ کیلیے اسپانسرشپ بھی اہم کردار ادا کرتی ہے، نجی اداروں کو چاہیے کہ وہ آگے آئیں۔
شفقت رسول نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اسپورٹس کی بنیاد پر طلباء کے داخلوں کا سلسلہ نہ صرف بحال ہونا چاہیے بلکہ اس کی کڑی نگرانی بھی کی جائے، اسکولزاور کالجز میں اسپورٹس کوٹے پر داخلے کی پابندی مشکلات بڑھا رہی ہے، جونیئر کھلاڑیوں کو بہترین ٹریننگ فراہم کرنے سے بھی مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ عمران بٹ اور وقاص شریف نے کہاکہ ملک میں ہاکی کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، مگر فیڈریشن کے پاس فنڈز نہیں اورقومی کھلاڑی بے روزگاری کا شکار ہیں،اسے حالات میں بہتری کیسے لائی جاسکے گی؟ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف ہاکی کے پیٹرن ان چیف ہیں، انھیں قومی کھیل اور کھلاڑیوں پر رحم کرنا چاہیے ۔
اسلام آباد میں نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے رضوان جونیئر، شفقت رسول، عمران بٹ، کاشف شاہ ودیگر نے کہاکہ فیڈریشن قومی کھیل کو دوبارہ عروج پر لانے کیلیے کوششیں کررہی ہے لیکن اس کے پاس فنڈز موجود نہیں، کھلاڑیوں کو مستقل ملازمتیں نہ ہونے کی وجہ سے اپنے مستقبل کی فکر کھائے جا رہی ہے، ایسے حالات میں ٹیم کی عالمی سطح پر فتوحات کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنا مشکل ہے۔
محمد رضوان جونیئر اور کاشف شاہ نے کہا کہ ملک میں ہاکی کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود لیکن معاشی مسائل کی وجہ سے نوجوان اس کھیل کی جانب نہیں آ رہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ایچ ایف ہاکی کو فروغ دینے کیلیے ملک بھر میں جونیئر لیول کی اکیڈمیز قائم کرے، یوںکم عمر کھلاڑی بہترین ٹریننگ سے قومی ٹیم کی نمائندگی کے قابل ہو سکیں گے، انھوں نے کہا کہ ملک میں گراؤنڈز کی تعداد بھی نہ ہونے کے برابر ہے اس جانب بھی خصوصی توجہ دینے ہوگی۔
محمد دلبر نے کہا کہ پی ایچ ایف کے ڈیولپمنٹ پروگرام کے ذریعے ہاکی کو گراس روٹ لیول پر فروغ دینا چاہیے، یہ مہنگا کھیل اور فیڈریشن اپنی مدد آپ کے تحت پلیئرز کی مالی معاونت کرتی ہے، اسپورٹس بورڈ کے پاس فنڈزہونے کے باوجود پی ایچ ایف کو ایک روپیہ تک نہیں دیا جاتا جو کھیل اور کھلاڑیوں کے ساتھ ناانصافی ہے، ملک شفقت نے کہاکہ حکومت کو کھیلوں کے سامان پرعائد ڈیوٹی ختم کردینی چاہیے، سیالکوٹ میں تیار کردہ دنیا کا سب سے بہترین سامان ملک میں انتہائی مہنگے داموں فروخت کیے جاتا ہے جو درست نہیں، اگر یہی سامان مناسب قیمت پر ملے تو بہت سے نئے لڑکے کھیلوں کی جانب راغب ہوں گے،کھیل کے فروغ کیلیے اسپانسرشپ بھی اہم کردار ادا کرتی ہے، نجی اداروں کو چاہیے کہ وہ آگے آئیں۔
شفقت رسول نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اسپورٹس کی بنیاد پر طلباء کے داخلوں کا سلسلہ نہ صرف بحال ہونا چاہیے بلکہ اس کی کڑی نگرانی بھی کی جائے، اسکولزاور کالجز میں اسپورٹس کوٹے پر داخلے کی پابندی مشکلات بڑھا رہی ہے، جونیئر کھلاڑیوں کو بہترین ٹریننگ فراہم کرنے سے بھی مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ عمران بٹ اور وقاص شریف نے کہاکہ ملک میں ہاکی کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، مگر فیڈریشن کے پاس فنڈز نہیں اورقومی کھلاڑی بے روزگاری کا شکار ہیں،اسے حالات میں بہتری کیسے لائی جاسکے گی؟ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف ہاکی کے پیٹرن ان چیف ہیں، انھیں قومی کھیل اور کھلاڑیوں پر رحم کرنا چاہیے ۔