ایٹمی طاقتوں پر ایرانی صدر کی تنقید
صدر روحانی نے اپنے معمول کے خلاف بڑی شعلہ بار تقریر کی البتہ کسی خاص ملک کا نام نہیں لیا۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے دنیا کی ایٹمی طاقتوں کی کڑی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں نے ان ملکوں کو کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا۔ تاہم اس کے ساتھ ہی انھوں نے اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایٹم بم تیار نہیں کر رہا اور نا ہی کرنا چاہتا ہے۔ صدر روحانی نے اپنے معمول کے خلاف بڑی شعلہ بار تقریر کی البتہ کسی خاص ملک کا نام نہیں لیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایٹمی طاقت کے بارے میں مغربی ممالک کے ایران کے ساتھ طویل عرصے سے مذاکرات ہو رہے ہیں جب کہ صدر روحانی کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس طاقتیں منافق ہیں جو دہرا معیار رکھتی ہیں۔ایرانی شہر شیراز میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ''تم لوگ ہمیں کہتے ہو کہ ایران کوئی ایٹم بم نہ بنائے جب کہ خود تم نے جوہری ہتھیاروں کے انبار لگا رکھے ہیں''۔ اسرائیل کے حوالے سے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اس صہیونی ریاست نے کبھی ایٹمی ہتھیار رکھنے کا اقرار نہیں کیا حالانکہ وہ ایک ''مجرم'' ریاست اور ایک ''غاصب'' ملک ہے۔
صدر روحانی نے کہا ''ایرانی عظیم قربانیاں دینے والی قوم ہے جو مکمل طور پر متحد ہے، ہمیں ایٹم بم کی ضرورت نہیں۔'' واضح رہے ایران نے اگلے روز ایک موسمیاتی سیارہ خلا میں چھوڑا ہے۔ ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ایران نے اپنے تمام عوام کی انشورنس کرا لی ہے حالانکہ ہم پر تنقید کرنے والے ممالک نے اپنے عوام کے لیے ایسا حفاظتی انتظام نہیں کیا۔ صدر روحانی نے امریکا کے ''ہیلتھ کیئر'' پروگرام کو بھی ہدف تنقید بنایا۔
واضح رہے ایران کے 6 عالمی طاقتوں امریکا، برطانیہ، فرانس، چین، روس اور جرمنی کے ساتھ اپنے ایٹمی پروگرام کے بارے میں طویل عرصہ سے مذاکرات جاری ہیں جو یہ نہیں چاہتے کہ اس خطے میں اسرائیل کے علاوہ کسی اور ملک کے پاس بھی ایٹمی صلاحیت ہو اس اعتبار سے صدر روحانی کی مغربی طاقتوں پر تنقید کلی طور پر بجا تھی مگر ان پر اس نکتہ چینی کا کوئی اثر نہیں ہونے والا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایٹمی طاقت کے بارے میں مغربی ممالک کے ایران کے ساتھ طویل عرصے سے مذاکرات ہو رہے ہیں جب کہ صدر روحانی کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس طاقتیں منافق ہیں جو دہرا معیار رکھتی ہیں۔ایرانی شہر شیراز میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ''تم لوگ ہمیں کہتے ہو کہ ایران کوئی ایٹم بم نہ بنائے جب کہ خود تم نے جوہری ہتھیاروں کے انبار لگا رکھے ہیں''۔ اسرائیل کے حوالے سے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اس صہیونی ریاست نے کبھی ایٹمی ہتھیار رکھنے کا اقرار نہیں کیا حالانکہ وہ ایک ''مجرم'' ریاست اور ایک ''غاصب'' ملک ہے۔
صدر روحانی نے کہا ''ایرانی عظیم قربانیاں دینے والی قوم ہے جو مکمل طور پر متحد ہے، ہمیں ایٹم بم کی ضرورت نہیں۔'' واضح رہے ایران نے اگلے روز ایک موسمیاتی سیارہ خلا میں چھوڑا ہے۔ ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ایران نے اپنے تمام عوام کی انشورنس کرا لی ہے حالانکہ ہم پر تنقید کرنے والے ممالک نے اپنے عوام کے لیے ایسا حفاظتی انتظام نہیں کیا۔ صدر روحانی نے امریکا کے ''ہیلتھ کیئر'' پروگرام کو بھی ہدف تنقید بنایا۔
واضح رہے ایران کے 6 عالمی طاقتوں امریکا، برطانیہ، فرانس، چین، روس اور جرمنی کے ساتھ اپنے ایٹمی پروگرام کے بارے میں طویل عرصہ سے مذاکرات جاری ہیں جو یہ نہیں چاہتے کہ اس خطے میں اسرائیل کے علاوہ کسی اور ملک کے پاس بھی ایٹمی صلاحیت ہو اس اعتبار سے صدر روحانی کی مغربی طاقتوں پر تنقید کلی طور پر بجا تھی مگر ان پر اس نکتہ چینی کا کوئی اثر نہیں ہونے والا۔