ٹیکس شارٹ فال ایف بی آر نے اربوں روپے کے ریفنڈز روک لیے
رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ کے دوران گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 6 ارب روپے کم ریفنڈ کیے گئے ہیں، دستاویز
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کی جانب سے بڑے پیمانے پر ریونیو شارٹ فال کے باعث ٹیکس دہندگان کے اربوں روپے کے ریفنڈز روکنے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے رواں مالی سال 2014-15 کے پہلے 7 ماہ(جولائی تا جنوری)کے دوران ٹیکس دہندگان کو مجموعی طور پر62ارب 32 کروڑ روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے جو گزشتہ مالی سال 2013-14کے اسی عرصے میں جاری کردہ68ارب 40 کروڑ روپے کے ریفنڈز سے 8.9 فیصد کم ہیں۔ دستاویز میں بتایا گیاکہ رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ کے دوران گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 6 ارب روپے کم ریفنڈ کیے گئے ہیں۔
دستاویز میں بتایا گیاکہ ایف بی آر کی جانب سے جولائی سے جنوری تک براہ راست ٹیکس (انکم ٹیکس) کی مد میں31ارب 10 کروڑ روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں انکم ٹیکس کی مد میں جاری کردہ 40ارب 10کروڑ روپے کے ریفنڈز کے مقابلے میں9ارب روپے یا 10فیصد کم ہیں۔
اعدادوشمار میں بتایا گیاکہ گزشتہ7ماہ میں ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سے سیلزٹیکس کی مد میں25ارب 13 کروڑ روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں سیلز ٹیکس کی مد میں جاری کردہ22ارب 40 کروڑ روپے کے ریفنڈز کے مقابلے میں 12.42 فیصد کم ہیں، زیر تبصرہ مدت میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں کوئی ریفنڈ جاری نہیں کیا گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 2ارب رو پے کے ریفنڈجاری کیے گئے تھے۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 6ارب 13 کروڑ روپے ری بیٹ کی مد میں جاری کیے گئے ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں ری بیٹ کی مد میں جاری کردہ 5ارب 94 کروڑ روپے سے 3.2 فیصد زیادہ ہیں۔
اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے رواں مالی سال 2014-15 کے پہلے 7 ماہ(جولائی تا جنوری)کے دوران ٹیکس دہندگان کو مجموعی طور پر62ارب 32 کروڑ روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے جو گزشتہ مالی سال 2013-14کے اسی عرصے میں جاری کردہ68ارب 40 کروڑ روپے کے ریفنڈز سے 8.9 فیصد کم ہیں۔ دستاویز میں بتایا گیاکہ رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ کے دوران گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 6 ارب روپے کم ریفنڈ کیے گئے ہیں۔
دستاویز میں بتایا گیاکہ ایف بی آر کی جانب سے جولائی سے جنوری تک براہ راست ٹیکس (انکم ٹیکس) کی مد میں31ارب 10 کروڑ روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں انکم ٹیکس کی مد میں جاری کردہ 40ارب 10کروڑ روپے کے ریفنڈز کے مقابلے میں9ارب روپے یا 10فیصد کم ہیں۔
اعدادوشمار میں بتایا گیاکہ گزشتہ7ماہ میں ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سے سیلزٹیکس کی مد میں25ارب 13 کروڑ روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں سیلز ٹیکس کی مد میں جاری کردہ22ارب 40 کروڑ روپے کے ریفنڈز کے مقابلے میں 12.42 فیصد کم ہیں، زیر تبصرہ مدت میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں کوئی ریفنڈ جاری نہیں کیا گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 2ارب رو پے کے ریفنڈجاری کیے گئے تھے۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 6ارب 13 کروڑ روپے ری بیٹ کی مد میں جاری کیے گئے ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں ری بیٹ کی مد میں جاری کردہ 5ارب 94 کروڑ روپے سے 3.2 فیصد زیادہ ہیں۔