سیمی فائنل دیکھنے کیلیے اسٹیڈیم میں پورا کولمبو امڈ آیا
فروخت کیلیے پیش کی جانے والی بقیہ3ہزار ٹکٹوں کے حصول کیلیے شائقین ٹوٹ پڑے
سری لنکا اور پاکستان کے درمیان پہلا سیمی فائنل دیکھنے کیلیے آر پریماداسا اسٹیڈیم میں پورا کولمبو امڈ آیا۔
آئی سی سی کی جانب سے فروخت کیلیے پیش کی جانے والی 3 ہزار ٹکٹوں کے حصول کیلیے شائقین ٹوٹ پڑے، پولیس کے سخت انتظامات نے مجمع کو بدنظمی سے باز رکھا، پاکستان سپورٹرز بھی اپنی ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کیلیے پیش پیش رہے۔
ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں میزبان سائیڈ کے شامل ہونے کی وجہ سے مقامی شائقین کا جوش وخروش عروج پر تھا، پورے کولمبو میں کافی گہماگہمی دکھائی دی، آئی سی سی کی جانب سے جمعرات کے روز میچ کیلیے 3314 ٹکٹیں فروخت کیلیے پیش کیے جانے پر شائقین سیل پوائنٹس پر ٹوٹ پڑے، ٹکٹ کی آس لیے ہزاروں لوگ آر پریماداسا اسٹیڈیم کے باہر بھی جمع ہوگئے تاہم سخت سیکیورٹی کی وجہ سے کوئی بدنظمی دیکھنے میں نہیں آئی، پولیس نے ہجوم کو قابو میں رکھنے کیلیے لاٹھیاں سنبھالی ہوئی تھیں مگر ان کو لاٹھی چارج کی ضرورت پیش نہیں آئی۔
جن شائقین کے پاس ٹکٹ تھے وہ کسی بھی قسم کی دقت سے بچنے کیلیے وقت سے پہلے ہی اسٹیڈیم پہنچنا شروع ہوگئے، ٹاس سے پہلے ہی تمام اسٹینڈز کھچا کھچ بھر چکے تھے۔ پورے ٹورنامنٹ میں سری لنکن شائقین نے پاکستان ٹیم کو بھرپور سپورٹ کیا مگر جمعرات کے میچ میں ان کی حمایت کا اپنی ٹیم کی جانب مڑنا فطری تھا، ایک دکاندار محمد اعظم نے کہا کہ میں دوپہر کو ہی اپنی دکان بند کرکے اسٹیڈیم پہنچ گیا تھا، بطور مسلمان میرا دل پاکستان کیلیے دھڑک رہا تھا مگر میری دعائیں اپنی قومی ٹیم کے ساتھ تھیں۔
آئی سی سی کی جانب سے فروخت کیلیے پیش کی جانے والی 3 ہزار ٹکٹوں کے حصول کیلیے شائقین ٹوٹ پڑے، پولیس کے سخت انتظامات نے مجمع کو بدنظمی سے باز رکھا، پاکستان سپورٹرز بھی اپنی ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کیلیے پیش پیش رہے۔
ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں میزبان سائیڈ کے شامل ہونے کی وجہ سے مقامی شائقین کا جوش وخروش عروج پر تھا، پورے کولمبو میں کافی گہماگہمی دکھائی دی، آئی سی سی کی جانب سے جمعرات کے روز میچ کیلیے 3314 ٹکٹیں فروخت کیلیے پیش کیے جانے پر شائقین سیل پوائنٹس پر ٹوٹ پڑے، ٹکٹ کی آس لیے ہزاروں لوگ آر پریماداسا اسٹیڈیم کے باہر بھی جمع ہوگئے تاہم سخت سیکیورٹی کی وجہ سے کوئی بدنظمی دیکھنے میں نہیں آئی، پولیس نے ہجوم کو قابو میں رکھنے کیلیے لاٹھیاں سنبھالی ہوئی تھیں مگر ان کو لاٹھی چارج کی ضرورت پیش نہیں آئی۔
جن شائقین کے پاس ٹکٹ تھے وہ کسی بھی قسم کی دقت سے بچنے کیلیے وقت سے پہلے ہی اسٹیڈیم پہنچنا شروع ہوگئے، ٹاس سے پہلے ہی تمام اسٹینڈز کھچا کھچ بھر چکے تھے۔ پورے ٹورنامنٹ میں سری لنکن شائقین نے پاکستان ٹیم کو بھرپور سپورٹ کیا مگر جمعرات کے میچ میں ان کی حمایت کا اپنی ٹیم کی جانب مڑنا فطری تھا، ایک دکاندار محمد اعظم نے کہا کہ میں دوپہر کو ہی اپنی دکان بند کرکے اسٹیڈیم پہنچ گیا تھا، بطور مسلمان میرا دل پاکستان کیلیے دھڑک رہا تھا مگر میری دعائیں اپنی قومی ٹیم کے ساتھ تھیں۔