لڑکیوں کی شادی 9 سال کی عمر میں کردینی چاہئے داعش خواتین ونگ
لڑکیاں 16 یا 17 کی عمر کو پہنچ جائیں تو ان کی زبردستی شادی کرادینی چاہئے، الخنسہ بریگیڈ
لاہور:
شدت پسند تنظیم داعش کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی 9 سال کی عمر میں شادی کردینی چاہئے اور 16 یا 17 سال کی عمر میں ان کی زبردستی شادی کرا دینی چاہئے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق داعش کے خواتین ونگ ''الخنسہ بریگیڈ'' کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں سے متعلق گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا کہ خواتین کے لئے بہتر ہے کہ وہ گھر کی چار دیواری میں رہتے ہوئے معاشرے کی بہتری کے لئے کام کریں۔ رپورٹ میں والدین سے کہا گیا کہ وہ اپنی لڑکیوں کی شادی 9 سال کی عمر میں کردیں اوراگر لڑکیاں 16 یا 17 کی عمر کو پہنچ جائیں تو ان کی زبردستی شادی کرادینی چاہئے اس کے بعد انہیں گھر پر بیٹھ کر ایک ماں کی طرح زندگی بسر کرنی چاہئے۔
الخنسہ بریگیڈ کی جانب سے خواتین کو بیوٹی پارلر اور فیشن بوتیک سے بھی دور رہنے کا مشورہ بھی دیا گیا، اس کے علاوہ رپورٹ میں کہا گیا کہ خواتین مغرب کی جانب سے تفریح کے لئے استعمال کی جانے والی کسی بھی چیز کا حصہ نہ بنیں۔
شدت پسند تنظیم داعش کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی 9 سال کی عمر میں شادی کردینی چاہئے اور 16 یا 17 سال کی عمر میں ان کی زبردستی شادی کرا دینی چاہئے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق داعش کے خواتین ونگ ''الخنسہ بریگیڈ'' کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں سے متعلق گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا کہ خواتین کے لئے بہتر ہے کہ وہ گھر کی چار دیواری میں رہتے ہوئے معاشرے کی بہتری کے لئے کام کریں۔ رپورٹ میں والدین سے کہا گیا کہ وہ اپنی لڑکیوں کی شادی 9 سال کی عمر میں کردیں اوراگر لڑکیاں 16 یا 17 کی عمر کو پہنچ جائیں تو ان کی زبردستی شادی کرادینی چاہئے اس کے بعد انہیں گھر پر بیٹھ کر ایک ماں کی طرح زندگی بسر کرنی چاہئے۔
الخنسہ بریگیڈ کی جانب سے خواتین کو بیوٹی پارلر اور فیشن بوتیک سے بھی دور رہنے کا مشورہ بھی دیا گیا، اس کے علاوہ رپورٹ میں کہا گیا کہ خواتین مغرب کی جانب سے تفریح کے لئے استعمال کی جانے والی کسی بھی چیز کا حصہ نہ بنیں۔