ورلڈ کپ آئی سی سی کا کرپشن کیخلاف اعلان جنگ
100بدعنوان افراد کی فہرست آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سپرد
آئی سی سی نے ورلڈ کپ میں کرپشن کیخلاف اعلان جنگ کر دیا، 100 بدعنوان افراد کی فہرست آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سونپ دی گئی، انھیں اسٹیڈیمز میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
شریک ٹیموں کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو ویڈیوز دکھا کر ممکنہ خطرات سے آگاہی دی جائے گی،فکسنگ کی وجہ سے رسوا ہونے والے کسی پلیئر کا پیغام بھی شامل ہوگا،اسپورٹس ریڈار سٹے بازوں کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھے گا، سوشل میڈیا میں زیر گردش مشکوک باتوں پر نظر رکھنے کیلیے اینالسٹ بھی موجود ہونگے، اسٹیڈیمز میں ڈیوٹی کرنے والے سیکیورٹی اسٹاف کو پچ سائیڈرز کی کڑی نگرانی کیلیے بریفنگ دیدی گئی،سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی مدد لی جائیگی، ملوث افراد کو میدان سے باہر کرنے کیساتھ پورے ایونٹ کیلیے پابندی عائد کردی جائیگا۔
اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی یونٹ کے چیئرمین رونی فلینیگن نے کہاکہ ہمیں کرکٹرز پر اعتبار ہے لیکن انھیں اپنے مذموم مقاصد کیلیے کھیل میں دراندازی کرنے والے ''گندے انڈوں'' سے خبردار رہنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی نے ورلڈکپ کا دامن کرپشن سے پاک رکھنے کیلیے ایک مربوط پلان تیار کرلیا، جس کے تحت کھلاڑیوں کو بدعنوان عناصر سے دور رکھنے کی کوشش ہوگی،اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی یونٹ کے سربراہ رونی فلینیگن نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں موجود اداروں نے کھیل میں منفی سرگرمیوں کے حوالے سے قانون سازی کرکے بڑی اہم پیش رفت کی۔
اب فکسنگ میں ملوث کسی بھی شخص کو جرم ثابت ہونے پر10سال تک کی سزا دی جا سکے گی، 100کرپٹ افراد کی ایک فہرست دونوں میزبان ممالک کے حوالے کردی گئی،ان لوگوں کو اسٹیڈیمز کے قریب بھی پھٹکنے کی اجازت نہیں ہوگی، رواں ہفتے کے اختتام پرمیگا ایونٹ میں شریک پلیئرز اور آفیشلز کو ویڈیوز دکھاکر کرپشن کے ممکنہ خطرات اور فکسرز کے طریقہ واردات سے آگاہی دی جائیگی،ان میں میرا پیغام بھی شامل ہوگا، انٹرنیشنل کرکٹرز کیساتھ کسی ایسے پلیئر کی ریکارڈنگ بھی سنائی جائیگی جو کرکٹ میں کرپشن کی وجہ سے رسوائی اور ملامت کا نشانہ بنا ہو۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ 3 سال میں کرپشن کی نشاندہی کیلیے رپورٹس میں 100فیصد اضافہ ہوا جو بڑی خوش آئند بات ہے، اے سی ایس یو کو کھلاڑیوں پر اعتماد ہے مگرکھیل میں مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے ایسے گندے انڈوںکی دراندازی کے خدشات سے ہر کسی کو باخبر رہنے کی ضرورت ہے، یہ لوگ مختلف حیلوں، بہانوں سے پلیئرز کو جال میں پھنسا کر اپنے مقاصد کیلیے استعمال کرنے کی پلاننگ کرتے رہتے ہیں، آئی سی سی کو یقین ہے کہ ایونٹ میں شریک ٹیموں کے کھلاڑی، آفیشلز اور معاون اسٹاف ہمارے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ان کو اپنی صفوں میں گھسنے کا کوئی موقع نہیں دینگے۔
رونی فلینیگن نے بتایا کہ اسپورٹس ریڈار نامی فراڈ پکڑنے والے سیٹ اپ کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں جو سٹے بازوں کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھے گا، سوشل میڈیا میں زیر گردش مشکوک باتوں پر نظر رکھنے کیلیے اینالسٹ بھی موجود ہونگے، اسٹیڈیمز میں ڈیوٹی کرنے والے سیکیورٹی اسٹاف کو پچ سائیڈرز کی کڑی نگرانی کیلیے بریفنگ دیدی گئی،سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی مدد لی جائے گی۔
براہ راست ٹی وی نشریات سے قبل ہی میچ کی معلومات موبائل فونز اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بکیز کو ارسال کرنے والے یہ ناپسندیدہ عناصر اگرچہ نتائج پر تو اثر انداز نہیں ہوسکتے لیکن کھیل کے حسن کو داغدار کرنے اور اپنے مذموم مقاصد کیلیے استعمال کرنے کے مجرم ہیں،ہمیں معلوم ہے کہ بھارت میں کال سینٹرز سمیت بکیز کے کئی نیٹ ورک ان پچ سائیڈرز کی مدد سے ہی کام کرتے ہیں، ٹکٹوں پر درج شرائط میں واضح طور پر لکھا ہے کہ شائقین اس نوعیت کی سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتے۔
ملوث افراد کی نشاندہی ہوتے ہی نہ صرف میدان سے باہر کردیا جائے گا بلکہ پورے ورلڈکپ کیلیے بھی پابندی لگائی جاسکے گی، ہم چاہتے ہیں کہ مقابلے کسی شک و شبے سے بالا تر اور ان میں حقیقی کھیل اور کسی حد تک قسمت کی یاوری کا عمل دخل ہو، میگا ایونٹ کے دوران کرپشن کے خاتمے کیلیے تجربات سے دیگر کھیلوں کی عالمی تنظیموںکو بھی آگاہ اور معلومات کا تبادلہ کرنے کیلیے بھی تیار ہیں تاکہ اسپورٹس کو پاک صاف رکھا جائے۔
شریک ٹیموں کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو ویڈیوز دکھا کر ممکنہ خطرات سے آگاہی دی جائے گی،فکسنگ کی وجہ سے رسوا ہونے والے کسی پلیئر کا پیغام بھی شامل ہوگا،اسپورٹس ریڈار سٹے بازوں کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھے گا، سوشل میڈیا میں زیر گردش مشکوک باتوں پر نظر رکھنے کیلیے اینالسٹ بھی موجود ہونگے، اسٹیڈیمز میں ڈیوٹی کرنے والے سیکیورٹی اسٹاف کو پچ سائیڈرز کی کڑی نگرانی کیلیے بریفنگ دیدی گئی،سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی مدد لی جائیگی، ملوث افراد کو میدان سے باہر کرنے کیساتھ پورے ایونٹ کیلیے پابندی عائد کردی جائیگا۔
اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی یونٹ کے چیئرمین رونی فلینیگن نے کہاکہ ہمیں کرکٹرز پر اعتبار ہے لیکن انھیں اپنے مذموم مقاصد کیلیے کھیل میں دراندازی کرنے والے ''گندے انڈوں'' سے خبردار رہنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی نے ورلڈکپ کا دامن کرپشن سے پاک رکھنے کیلیے ایک مربوط پلان تیار کرلیا، جس کے تحت کھلاڑیوں کو بدعنوان عناصر سے دور رکھنے کی کوشش ہوگی،اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی یونٹ کے سربراہ رونی فلینیگن نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں موجود اداروں نے کھیل میں منفی سرگرمیوں کے حوالے سے قانون سازی کرکے بڑی اہم پیش رفت کی۔
اب فکسنگ میں ملوث کسی بھی شخص کو جرم ثابت ہونے پر10سال تک کی سزا دی جا سکے گی، 100کرپٹ افراد کی ایک فہرست دونوں میزبان ممالک کے حوالے کردی گئی،ان لوگوں کو اسٹیڈیمز کے قریب بھی پھٹکنے کی اجازت نہیں ہوگی، رواں ہفتے کے اختتام پرمیگا ایونٹ میں شریک پلیئرز اور آفیشلز کو ویڈیوز دکھاکر کرپشن کے ممکنہ خطرات اور فکسرز کے طریقہ واردات سے آگاہی دی جائیگی،ان میں میرا پیغام بھی شامل ہوگا، انٹرنیشنل کرکٹرز کیساتھ کسی ایسے پلیئر کی ریکارڈنگ بھی سنائی جائیگی جو کرکٹ میں کرپشن کی وجہ سے رسوائی اور ملامت کا نشانہ بنا ہو۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ 3 سال میں کرپشن کی نشاندہی کیلیے رپورٹس میں 100فیصد اضافہ ہوا جو بڑی خوش آئند بات ہے، اے سی ایس یو کو کھلاڑیوں پر اعتماد ہے مگرکھیل میں مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے ایسے گندے انڈوںکی دراندازی کے خدشات سے ہر کسی کو باخبر رہنے کی ضرورت ہے، یہ لوگ مختلف حیلوں، بہانوں سے پلیئرز کو جال میں پھنسا کر اپنے مقاصد کیلیے استعمال کرنے کی پلاننگ کرتے رہتے ہیں، آئی سی سی کو یقین ہے کہ ایونٹ میں شریک ٹیموں کے کھلاڑی، آفیشلز اور معاون اسٹاف ہمارے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ان کو اپنی صفوں میں گھسنے کا کوئی موقع نہیں دینگے۔
رونی فلینیگن نے بتایا کہ اسپورٹس ریڈار نامی فراڈ پکڑنے والے سیٹ اپ کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں جو سٹے بازوں کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھے گا، سوشل میڈیا میں زیر گردش مشکوک باتوں پر نظر رکھنے کیلیے اینالسٹ بھی موجود ہونگے، اسٹیڈیمز میں ڈیوٹی کرنے والے سیکیورٹی اسٹاف کو پچ سائیڈرز کی کڑی نگرانی کیلیے بریفنگ دیدی گئی،سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی مدد لی جائے گی۔
براہ راست ٹی وی نشریات سے قبل ہی میچ کی معلومات موبائل فونز اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بکیز کو ارسال کرنے والے یہ ناپسندیدہ عناصر اگرچہ نتائج پر تو اثر انداز نہیں ہوسکتے لیکن کھیل کے حسن کو داغدار کرنے اور اپنے مذموم مقاصد کیلیے استعمال کرنے کے مجرم ہیں،ہمیں معلوم ہے کہ بھارت میں کال سینٹرز سمیت بکیز کے کئی نیٹ ورک ان پچ سائیڈرز کی مدد سے ہی کام کرتے ہیں، ٹکٹوں پر درج شرائط میں واضح طور پر لکھا ہے کہ شائقین اس نوعیت کی سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتے۔
ملوث افراد کی نشاندہی ہوتے ہی نہ صرف میدان سے باہر کردیا جائے گا بلکہ پورے ورلڈکپ کیلیے بھی پابندی لگائی جاسکے گی، ہم چاہتے ہیں کہ مقابلے کسی شک و شبے سے بالا تر اور ان میں حقیقی کھیل اور کسی حد تک قسمت کی یاوری کا عمل دخل ہو، میگا ایونٹ کے دوران کرپشن کے خاتمے کیلیے تجربات سے دیگر کھیلوں کی عالمی تنظیموںکو بھی آگاہ اور معلومات کا تبادلہ کرنے کیلیے بھی تیار ہیں تاکہ اسپورٹس کو پاک صاف رکھا جائے۔