لیجنڈ اداکارہ سورن لتا کی ساتویں برسی آج منائی جائیگی

سورن لتا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان کی پہلی سپرہٹ فلم’’پھیرے‘‘کی ہیروئن تھیں

سورن لتا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان کی پہلی سپرہٹ فلم’’پھیرے‘‘کی ہیروئن تھیں۔ فوٹو : فائل

پاکستان فلم انڈسٹری کی لیجنڈ اداکارہ سورن لتا کی ساتویں برسی آج منائی جائے گی۔

سورن لتا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان کی پہلی سپرہٹ فلم''پھیرے''کی ہیروئن تھیں ۔ یہ نہ صرف پاکستان کی پہلی پنجابی فلم تھی بلکہ سورن لتا اور ان کے شوہر اداکار، فلمساز اور ہدایتکار نذیر کی پہلی پنجابی فلم تھی ، جسے یہ ناقابل شکست اعزاز حاصل ہے کہ یہ پاکستان کی کسی بھی زبان کی پہلی سلور جوبلی فلم ہے ۔


سورن لتا نے اپنے 22سالہ کیرئیر میں صرف سترہ فلموں میں کام کیا ۔ ان میں سے صرف پانچ پنجابی اور باقی اردوفلمیں تھیں ۔ اردو فلموں میں بطور ہیروئن 1955ء میں ''نوکر'' ہی کامیاب ہوئی تھی جو پاکستان کی دوسری گولڈن جوبلی فلم تھی۔ سورن لتا 1924ء میں راولپنڈی کے ایک سکھ گھرانے میں پیداہوئی تھیں۔ والد سرکاری ملازم تھے اس لیے کبھی لکھنو اور کبھی دہلی میں رہائش اختیار کی ۔ اس دوران بی اے تک تعلیم بھی حاصل کی تھی ۔ فلمی کیرئیر کا آغاز 1942 ء میں فلم ''آواز'' سے کیا تھا۔ 1944ء کی مشہور زمانہ نغماتی فلم ''رتن'' نے مقبولیت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا۔

''لیلی مجنوں'' ، ''وامق عذرا'' اور ''عابدہ ''جیسی فلموں کی کامیابی سے ان کی جوڑی نذیر کے ساتھ پسند کی گئی تھی جو بعد میں ان دونوں کی شادی پر منتج ہوئی تھی ۔ نذیر سے شادی سے پہلے انھوں نے اسلام قبول کیا تھا اور اسلامی نام سعیدہ بانو رکھا گیا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد دونوں میاں بیوی پاکستان آئے اور سب سے پہلے اردو فلم ''ہیر رانجھا'' بنائی لیکن خراب نیگیٹو کی وجہ سے ضایع کرنا پڑی تھی۔
Load Next Story