پاکستان سے مقابلہ قریب بھارتی دھڑکنیں تیز ہونے لگیں

روایتی حریف کے بارے میں زیادہ سوچ کر دباؤ کا شکار نہیں ہونا چاہتے، دھونی

گذشتہ تین، چار برس سے باہمی مقابلوں میں پائی جانے والی شدت کم ہوگئی فوٹو: فائل

ورلڈ کپ میں پاکستان سے مقابلہ قریب آتے ہی بھارتی دھڑکنیں تیز ہونے لگیں، کپتان مہندرا سنگھ دھونی کا کہنا ہے کہ روایتی حریف کے بارے میں زیادہ سوچ کر دباؤ کا شکار نہیں ہونا چاہتے، میں گرین شرٹس سے مقابلے کو بھی کسی بھی دوسری ٹیم کی طرح سمجھتا ہوں، موزوں وقفے سے پوری ٹیم تازہ دم ہوچکی ہے۔


تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کا ٹکراؤ ورلڈ کپ کے آغاز میں ہوگا، جیسے جیسے 15 فروری قریب بھارتی دھڑکنیں تیز ہوتی جارہی ہیں، اس کیلیے سب سے بڑا چیلنج خود کو دباؤ کا شکار ہونے سے بچانا ہے۔ دھونی نے کہا کہ بہت سے لوگ پاک بھارت میچ کے حوالے سے مختلف رائے رکھتے ہیں لیکن میں ذاتی طور پر اسے مختلف نہیں سمجھتا، میں اسے آسٹریلیا ، سری لنکا یا کسی بھی دوسری ٹیم کے خلاف میچ کی طرح کھیلتا ہوں،کاگر ہم اس بارپڑوسی ملک سے روایتی مسابقت کے بارے میں سوچنا شروع کردیں تو پھر دباؤ بڑھنے لگے لگا۔

دھونی نے کہا کہ گذشتہ تین چار برس سے باہمی مقابلوں میں پائی جانے والی شدت اور کھلاڑیوں کے درمیان فقرے بازی میں بھی کمی ہوئی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ کھیل کے لیے اچھی چیز بات ہے کیونکہ آپ اسے کھیل کی طرح ہی کھیلنا چاہتے ہیں، پلیئرز پوری شدت سے کھیلتے ہیں لیکن ساتھ میں گیم اسپرٹ کو بھی برقرار رکھنا ہوتا ہے۔ دفاعی چیمپئن ہونے کی وجہ سے بھارتی ٹیم سے بے پناہ توقعات بھی وابستہ کی جارہی ہیں تاہم دھونی کہتے ہیں کہ ہمارے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ 15 رکنی اسکواڈ اور سپورٹ اسٹاف توقعات کے حوالے سے کچھ بھی نہ سوچے، یہی زیادہ اہم بات ہے کہ شائقین کے حوالے سے بہت زیادہ نہ سوچا جائے۔انھوں نے مزید کہا کہ ٹرائنگولر سیریز کے بعد ملنے والے وقفے سے کھلاڑی تازہ دم ہوگئے اور وارم اپ میچز سے پوری طرح کھیل کی جانب لوٹ آئینگے۔
Load Next Story