اضافی بجلی بل بھیجنے کی ذمے داری تقسیم کارکمپنیوںپرعائد

کمپنیوں نے لائن لاسز پر قابو پانے اور واجبات کی وصولی کی بجائے صارفین کو بغیر ریڈنگ کے اضافی بل بھیج دیئے، آڈٹ حکام

اضافی بلوں کی بنیادی وجہ تقسیم کار کمپنیوں کی نااہلی ہے, آڈٹ حکام فوٹو؛فائل

وزارت پانی و بجلی نے گزشتہ سال اگست اور ستمبر کے مہینوں کے دوران بجلی صارفین کو بھیجے جانیوالے اضافی بلوں کا ذمہ دار تقسیم کار کمپنیوں کو ٹھہرادیا ہے۔


ذرائع کے مطابق وزارت نے وزیراعظم کی ہدایت پر قائم کردہ انکوائری کمیٹی کی آڈٹ رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کے تعین سے متعلق حتمی رپورٹ تیار کر لی ہے۔ یہ رپورٹ کل پیر کو وزیراعظم کی زیر صدارت ہونیوالے توانائی کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائیگی۔اس حوالے سے ہفتہ کے روز چھٹی کے باوجود وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا کی زیر صدارت وزارت پانی و بجلی میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا گیا۔اجلاس میں گزشتہ سال اگست اور ستمبر کے دوران بجلی صارفین کو بھیجے جانیوالے اضافی بلوں کے ذمہ داروں سے متعلق حتمی رپورٹ بھی تیار کی گئی۔

اس موقع پرآڈٹ حکام نے وفاقی سیکرٹری کو بتایا کہ اضافی بلوں کی بنیادی وجہ تقسیم کار کمپنیوں کی نااہلی ہے کیونکہ کمپنیوں نے اپنے لائن لاسز پر قابو پانے اور ریکوریوںکی وصولی کی بجائے صارفین کو بغیر ریڈنگ کے اضافی بل بھیج دیئے۔اجلاس کے دوران ملک میں جاری توانائی بحران اور مختلف منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔اس دوران نیلم جہلم منصوبے سے متعلق درپیش مالی مشکلات کا بھی جائزہ لیا گیااوور بلنگ کے ذمہ داروں سے متعلق رپورٹ اب وزیراعظم کی زیر صدارت پیر کو ہونیوالے توانائی کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائیگی۔
Load Next Story