عبدالرحمان کیخلاف مزید سخت کارروائی کا امکان مسترد
ایک جرم میں دو سزائیں نہیں دی جا سکتیں، کیس کا جائزہ ضرور لیں گے، چیئرمین بورڈ
پاکستان کرکٹ بورڈ نے لیفٹ آرم اسپنر عبدالرحمان کے خلاف مزید کسی سخت کارروائی کا امکان مسترد کردیا۔
البتہ اس کیس پر انگلینڈ سے قانونی اور طبی تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں۔ سمرسٹ کائونٹی کی نمائندگی کرنے والے عبدالرحمان پر مثبت ڈوپ ٹیسٹ کے نتیجے میں12 ہفتوں کی پابندی عائد کی گئی ہے، طبی رپورٹ کے مطابق انھوں نے چرس کا استعمال کیا تھا۔ان دنوں ٹی 20 ورلڈکپ دیکھنے کیلیے سری لنکا میں موجود پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نے اسے انتہائی افسوسناک واقعہ قرار دیا ہے، پی سی بی نے انگلش بورڈ سے رابطہ کرکے عبدالرحمان کے تمام میڈیکل ٹیسٹ اور قانونی پہلوؤں سے متعلق تفصیلات طلب کرلی ہیں، ان کی روشنی میں بورڈ بھی اگر کوئی فیصلہ کرنا چاہے تو کرسکے گا۔
ذکااشرف نے بی بی سی کو انٹرویو میں مزید کہا کہ یہ واقعہ انگلینڈ میں پیش آیا اور بولر پر وہیں کے قواعد وضوابط کے تحت پابندی عائد کی گئی،ہم اس معاملے کا اپنے طور پر ضرور جائزہ لیں گے لیکن چونکہ ایک جرم میں ایک بار سزا ہوچکی لہٰذا اس کی توثیق تو کی جاسکتی ہے لیکن یہ ممکن نہیں کہ ان پر مزید 2،3 ماہ کیلیے پابندی عائد کردی جائے۔انھوں نے کہا کہ پی سی بی کا میڈیکل بورڈ بھی عبدالرحمان کی رپورٹس کا جائزہ لے گا اور اپنے قواعد وضوابط کے مطابق اگر ضروری ہوا تو کوئی قدم اٹھایا جائے گا۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ پاکستانی کرکٹرز مبینہ طور پر اس قسم کے واقعات میں ملوث پائے گئے،1992 میں دورئہ ویسٹ انڈیز میں وسیم اکرم، وقار یونس، مشتاق احمد اور عاقب جاوید گرینیڈا کے ساحل پر مبینہ طور پر نشہ آور شے ماری جوانا استعمال کرنے کے سبب پکڑے گئے تھے۔محمد آصف 2 بار ڈوپنگ کی زد میں آچکے،پہلی بار وہ شعیب اختر کے ساتھ اس میں ملوث پائے گئے اور دوسری مرتبہ آئی پی ایل کے دوران ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
البتہ اس کیس پر انگلینڈ سے قانونی اور طبی تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں۔ سمرسٹ کائونٹی کی نمائندگی کرنے والے عبدالرحمان پر مثبت ڈوپ ٹیسٹ کے نتیجے میں12 ہفتوں کی پابندی عائد کی گئی ہے، طبی رپورٹ کے مطابق انھوں نے چرس کا استعمال کیا تھا۔ان دنوں ٹی 20 ورلڈکپ دیکھنے کیلیے سری لنکا میں موجود پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نے اسے انتہائی افسوسناک واقعہ قرار دیا ہے، پی سی بی نے انگلش بورڈ سے رابطہ کرکے عبدالرحمان کے تمام میڈیکل ٹیسٹ اور قانونی پہلوؤں سے متعلق تفصیلات طلب کرلی ہیں، ان کی روشنی میں بورڈ بھی اگر کوئی فیصلہ کرنا چاہے تو کرسکے گا۔
ذکااشرف نے بی بی سی کو انٹرویو میں مزید کہا کہ یہ واقعہ انگلینڈ میں پیش آیا اور بولر پر وہیں کے قواعد وضوابط کے تحت پابندی عائد کی گئی،ہم اس معاملے کا اپنے طور پر ضرور جائزہ لیں گے لیکن چونکہ ایک جرم میں ایک بار سزا ہوچکی لہٰذا اس کی توثیق تو کی جاسکتی ہے لیکن یہ ممکن نہیں کہ ان پر مزید 2،3 ماہ کیلیے پابندی عائد کردی جائے۔انھوں نے کہا کہ پی سی بی کا میڈیکل بورڈ بھی عبدالرحمان کی رپورٹس کا جائزہ لے گا اور اپنے قواعد وضوابط کے مطابق اگر ضروری ہوا تو کوئی قدم اٹھایا جائے گا۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ پاکستانی کرکٹرز مبینہ طور پر اس قسم کے واقعات میں ملوث پائے گئے،1992 میں دورئہ ویسٹ انڈیز میں وسیم اکرم، وقار یونس، مشتاق احمد اور عاقب جاوید گرینیڈا کے ساحل پر مبینہ طور پر نشہ آور شے ماری جوانا استعمال کرنے کے سبب پکڑے گئے تھے۔محمد آصف 2 بار ڈوپنگ کی زد میں آچکے،پہلی بار وہ شعیب اختر کے ساتھ اس میں ملوث پائے گئے اور دوسری مرتبہ آئی پی ایل کے دوران ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔