لاہور ہائیکورٹ نے قتل کے ملزم کی سزائے موت کوعمرقید میں بدل دیا
عدالت عالیہ نے ناکافی شہادتوں کی وجہ سے مجرم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا
ہائی کورٹ نے ناکافی شہادتوں کی بنیاد پر قتل کے ملزم کی سزائے موت کوعمرقید میں بدل دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں قتل کے جرم میں سزائے موت کے منتظر قیدی پرویز کی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی سماعت ہوئی، اس موقع پر مجرم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ماتحت عدالت نے ناکافی شہادتوں کے باوجود ان کے موکل کو سزائے موت سنائی جو کسی طور پر بھی قانون کے مطابق نہیں۔
مجرم کی اپیل کے خلاف استغاثہ کی جانب سے کہا گیا کہ عدالت نے تمام ثبوتوں اور گواہوں کی روشنی میں ہی مجرم کو سزائے موت سنائی تھی، اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ اسے برقرار رکھا جائے۔ عدالت عالیہ نے دلائل کی روشنی میں مجرم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کردی۔
واضح رہے کہ مجرم پرویز پر الزام ہے کہ اس نے ننکانہ میں 2005 میں ایک شخص کو قتل کردیا تھا جس پر عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں قتل کے جرم میں سزائے موت کے منتظر قیدی پرویز کی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی سماعت ہوئی، اس موقع پر مجرم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ماتحت عدالت نے ناکافی شہادتوں کے باوجود ان کے موکل کو سزائے موت سنائی جو کسی طور پر بھی قانون کے مطابق نہیں۔
مجرم کی اپیل کے خلاف استغاثہ کی جانب سے کہا گیا کہ عدالت نے تمام ثبوتوں اور گواہوں کی روشنی میں ہی مجرم کو سزائے موت سنائی تھی، اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ اسے برقرار رکھا جائے۔ عدالت عالیہ نے دلائل کی روشنی میں مجرم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کردی۔
واضح رہے کہ مجرم پرویز پر الزام ہے کہ اس نے ننکانہ میں 2005 میں ایک شخص کو قتل کردیا تھا جس پر عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی۔