بھارت کشیدگی سے باز رہے
اتوار کو بھارتی فورسز نے ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی۔
خطے میں امن کا قیام پاکستان کا خواب ہے جس کی خاطر ہر ممکن اقدامات کیے جاتے رہے ہیں اور یہی سبب ہے کہ عاقبت نااندیش پڑوسی کے ساتھ بھی مستقل روابط بحال کرنے اور دوستی کا ہاتھ بڑھانے کا سلسلہ مکمل خلوص کے ساتھ جاری ہے لیکن بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی اور 'میں نہ مانوں' کی رٹ سے پیچھے ہٹتا نظر نہیں آتا۔
مودی سرکار کی آمد کے بعد جہاں پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی در آئی تھی اور امن مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے تھے وہیں ہر چند دن بعد کنٹرول لائن پر بھارتی افواج کی بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں بھی اضافہ ہوگیا۔ اتوار کو بھارتی فورسز نے ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی، اطلاعات کے مطابق ہرپال، انولا، چاروا، باجڑہ گڑھی اور بلھے پر مارٹر گولے فائر کیے گئے، باجڑہ گڑھی سے بھی چار مارٹر گولے ملے۔
جس کے جواب میں چناب رینجرز نے بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کا بھرپور جواب دیا۔ علاوہ ازیں امن کوششوں کے حصے کے طور پر 2008 میں کنٹرول لائن کے ذریعے اجناس کے تبادلے کی تجارت شروع کی گئی تھی جو تنازعات کے باعث مسلسل متاثر ہوتی رہی۔ اتوار کو بھارتی حکام کی جانب سے ایک ٹرک ڈرائیور کو منشیات کی مبینہ اسمگلنگ کے الزام میں حراست میں لینے کے بعد سری نگر اور مظفر آباد کے درمیان معطل دو طرفہ تجارت کی بحالی کے معاملے پر آزاد اور مقبوضہ کشمیر کے حکام کے درمیان ڈیڈ لاک تیسرے روز بھی برقرار رہا، جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہونے کا خدشہ ہے، جب کہ سری نگر، مظفرآباد خصوصی بس سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔
بھارت ایک جانب تو امن کا داعی بنتا ہے اور امن مذاکرات پر زور دیتا ہے، دوسری جانب امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی حرکتیں بھی جاری ہیں، ان دوغلانہ حرکتوں کا راز اب فاش ہوچکا ہے۔ بھارت کو خطے کے وسیع مفاد کی خاطر اپنی حرکتوں سے باز آتے ہوئے حقیقی امن کوششوں کی جانب آنا ہوگا۔
مودی سرکار کی آمد کے بعد جہاں پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی در آئی تھی اور امن مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے تھے وہیں ہر چند دن بعد کنٹرول لائن پر بھارتی افواج کی بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں بھی اضافہ ہوگیا۔ اتوار کو بھارتی فورسز نے ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی، اطلاعات کے مطابق ہرپال، انولا، چاروا، باجڑہ گڑھی اور بلھے پر مارٹر گولے فائر کیے گئے، باجڑہ گڑھی سے بھی چار مارٹر گولے ملے۔
جس کے جواب میں چناب رینجرز نے بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کا بھرپور جواب دیا۔ علاوہ ازیں امن کوششوں کے حصے کے طور پر 2008 میں کنٹرول لائن کے ذریعے اجناس کے تبادلے کی تجارت شروع کی گئی تھی جو تنازعات کے باعث مسلسل متاثر ہوتی رہی۔ اتوار کو بھارتی حکام کی جانب سے ایک ٹرک ڈرائیور کو منشیات کی مبینہ اسمگلنگ کے الزام میں حراست میں لینے کے بعد سری نگر اور مظفر آباد کے درمیان معطل دو طرفہ تجارت کی بحالی کے معاملے پر آزاد اور مقبوضہ کشمیر کے حکام کے درمیان ڈیڈ لاک تیسرے روز بھی برقرار رہا، جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہونے کا خدشہ ہے، جب کہ سری نگر، مظفرآباد خصوصی بس سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔
بھارت ایک جانب تو امن کا داعی بنتا ہے اور امن مذاکرات پر زور دیتا ہے، دوسری جانب امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی حرکتیں بھی جاری ہیں، ان دوغلانہ حرکتوں کا راز اب فاش ہوچکا ہے۔ بھارت کو خطے کے وسیع مفاد کی خاطر اپنی حرکتوں سے باز آتے ہوئے حقیقی امن کوششوں کی جانب آنا ہوگا۔