آئی ٹی پی میں کمی سے سرامک انڈسٹری بحران میں مبتلا

درآمدی مصنوعات کی یلغار، بڑے پیمانے پر مس ڈکلریشن اور انڈر انوائسنگ مسائل کا باعث

مسابقت دشوار، مقامی پیداوار استعداد سے 40 فیصد کم ہوچکی ہے، سیرامک ٹائلز مینوفیکچررز فوٹو: فائل

MIRPUR:
سرامک ٹائلز کی درآمد پر امپورٹ ٹریڈ پرائس میں کمی نے مقامی سرامک انڈسٹری کو بحران سے دوچار کردیا ہے۔

عالمی سطح پر ٹائلز کی درآمد پر ڈیوٹی بڑھائی جارہی ہے، سرامک انڈسٹری درآمدی مصنوعات کی یلغار، بڑے پیمانے پر مس ڈکلریشن اور انڈرانوائسنگ کا شکار ہے اور مقامی پیداوار استعداد سے 40 فیصد تک کم ہوچکی ہے تاہم پاکستان میں الٹی گنگا بہہ رہی ہے، دسمبر 2014 میں آئی ٹی پی میں 20 فیصد کمی کردی گئی جس کے بعد پاکستانی سرامک انڈسٹری کیلیے چین کے ساتھ مشرق وسطیٰ اور ایران سے درآمد شدہ ٹائلز سے بھی مسابقت مزید دشوار ہوگئی ہے۔


پاکستان سیرامک ٹائلز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق آئی ٹی پی میں 20 فیصد کمی اب تک کی آئٹم کی آئی ٹی پی میں یکمشت کی جانے والی سب سے نمایاں کمی ہے، فیصلہ سازوں نے صنعت کو داؤ پر لگاتے ہوئے مقامی خام مال سے تیار مصنوعات پر درآمدی مصنوعات کو ریلیف فراہم کیا ہے جس سے اس شعبے میں کی جانے والی اربوں روپے کی سرمایہ کاری اور ہزاروں افراد کا روزگار بھی بھی داؤ پر لگ گیا ہے.

چینی مصنوعات کی بڑے پیمانے پر انڈرانوائسنگ کے باوجود چینی ٹائلز پر آئی ٹی پی 2010 سے کم کی جارہی ہے، مقامی صنعت کی پیداواری گنجائش 60 ملین اسکوئر میٹر ٹائلز سالانہ ہے تاہم درآمدی مصنوعات کی یلغار کی وجہ سے پیداواری استعداد کو بروئے کار لانے کی شرح میں روز بہ روز کمی آتی جا رہی ہے، اس ضمن میں نیشنل ٹیرف کمیشن بھی کوئی فعال کردار ادا نہیں کرسکا۔ انڈسڑی نے مطالبہ کیا ہے کہ آئی ٹی پی کو متعین کرنے کیلیے شفاف طریقہ اپنایاجائے اور برآمدی ممالک کی سرکاری ویب سائٹس پر دستیاب ڈیٹا اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے۔
Load Next Story