21ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پرحکومت کو جواب داخل کرانے کیلئے مزید مہلت مل گئی
تمام جوابات اور ابتدائی سماعت مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ کا فل کورٹ تشکیل دیا جائے گا، چیف جسٹس آف پاکستان
سپریم کورٹ نے 21ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر وفاق اور صوبائی حکومتوں کو جواب داخل کرانے کے لئے مزید 10 روز کی مہلت دے دی۔
چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے 21 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے 21ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جواب داخل کرادیا گیا۔ سپریم کورٹ نے 18 ویں ترمیم سے متعلق تمام فریقین کو بھی نوٹسز جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالت عظمٰی میں 18ویں آئینی ترمیم کی خلاف بھی درخواستیں زیر التوا ہیں جن کو سننا بھی ضروری ہے، تمام جوابات اور ابتدائی سماعت مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ کا فل کورٹ تشکیل دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد دہشت گردوں کے خلاف مربوط کارروائی کے لئے 21ویں آئینی ترمیم منظور کی گئی تھی۔
چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے 21 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے 21ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جواب داخل کرادیا گیا۔ سپریم کورٹ نے 18 ویں ترمیم سے متعلق تمام فریقین کو بھی نوٹسز جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالت عظمٰی میں 18ویں آئینی ترمیم کی خلاف بھی درخواستیں زیر التوا ہیں جن کو سننا بھی ضروری ہے، تمام جوابات اور ابتدائی سماعت مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ کا فل کورٹ تشکیل دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد دہشت گردوں کے خلاف مربوط کارروائی کے لئے 21ویں آئینی ترمیم منظور کی گئی تھی۔