پاکستانی کرکٹرز بھارت پر فتح کی پیاس بجھانے کیلیے بے چین

جیت مہم کا بہترین آغاز ثابت ہوگی، چیف کوچ وقار یونس

سوچ سمجھ کرپلیئنگ الیون کا فیصلہ کرینگے، وارم اپ میچز میں ناکامی غیراہم ہے، ٹیم سے اچھے کھیل کی توقع رکھیں، وقار یونس فوٹو : فائل

ورلڈکپ میں پاکستانی کرکٹرز بھارت پرفتح کی پیاس بجھانے کیلیے بے چین ہیں اور 5بار ہارنے والے گرین شرٹس نے چھٹی کوشش میں روایتی حریف کوقابو کرنے کا عزم ظاہر کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم ورلڈکپ میں اب تک 4مرتبہ بھارت کے دیے ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہی، ایک بار بلو شرٹس نے ٹارگٹ تک رسائی حاصل کرکے فتح سمیٹی، اب اتوار کو شیڈول میچ میں گرین شرٹس تاریخ بدلنے کے خواہاں ہیں، کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ اب ختم ہو جانا چاہیے، ہم تاریخ بدلنے کیلیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیں گے، میں نہیں جانتا کہ اب تک ہم کیوں ہارتے رہے، ہوسکتا ہے کہ ماضی کی ہماری ٹیمیں مقابلے کا دباؤ برداشت نہ کرسکی ہوں، شاہد آفریدی نے کہا کہ روایت کبھی نہ کبھی تو ختم ہوتی ہے،میں پُراعتماد ہوں کہ اس بار کامیابی حاصل کریںگے، ہمیں اندازہ ہے کہ اس ایک فتح سے ہماری ٹیم کو آئندہ ایونٹ کیلیے کس قدر تقویت مل سکتی ہے، اسی لیے ہر کھلاڑی اورمینجمنٹ جیت کیلیے پُرعزم ہے۔


سینئر بیٹسمین یونس خان نے کہا کہ میگا ایونٹ میں پہلا ٹاکرا ہی بھارت کے ساتھ ہونا اچھی بات ہے۔ اگر ہم فتح حاصل کرلیں تو یہ مہم کا بہترین آغاز ہوگا، محمد عرفان نے کہاکہ میں جانتا ہوں کہ اس اہم ترین میچ میں مجھ سے کیا توقعات وابستہ ہیں،ان پر پورا اترنے کیلیے پُرعزم ہوں، صہیب مقصود نے کہا کہ ہر کھلاڑی اس میچ کی اہمیت سے واقف ہے ،اگر اس فتح میں میرے بیٹ سے اگلنے والی سنچری شامل ہو تو یہ سونے پر سہاگہ ہوگا، سہیل خان نے کہاکہ میںکسی بھارتی بیٹسمین سے خوفزدہ نہیں ہوں،ویرات کوہلی ہو یا ان جیسی شہرت رکھنے والا کوئی اور بیٹسمین میری کوشش ہوگی کہ جلد از جلد اس کی وکٹ حاصل کروں،وہاب ریاض نے امید ظاہر کی کہ پاکستانی عوام اتوار کو جشن منائیں گے،انھوں نے کہا کہ گذشتہ میگا ایونٹ میں بھارتی ہوم گراؤنڈ پر5 وکٹیں حاصل کی تھیں،اس وقت میری کارکردگی کے باوجود شکست ہوئی تھی خواہش ہے اب کامیابی حاصل ہو۔کوچ وقار یونس نے کہاکہ بھارتی ٹیم ہمیشہ سخت جان حریف ثابت ہوتی ہے، اس اہم ترین میچ کو آسان نہیں لیںگے، اتوار کی صبح ایک مثبت ذہن کے ساتھ آنکھ کھولیں گے۔

بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے بازی اپنے نام کرنے کی کوشش ہوگی،انھوں نے تسلیم کیا کہ انجریز اور پابندیوں کی وجہ سے درست کمبی نیشن بنانے میں مشکل پیش پیش آرہی ہے،کبھی 7 بیٹسمین تو کسی صورتحال میں5بولرز ضروری ہوتے ہیں، البتہ ہمیں آفریدی جیسے باصلاحیت آل راؤنڈر کی خدمات حاصل جو اچھی فارم میں یہ مسئلہ حل کرسکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ روایتی حریف سے میچ کیلیے باقی وقت میں خوب سوچ بچار کے بعد ہی پلیئنگ الیون کا فیصلہ کرینگے،وقار یونس نے ابتدائی وارم اپ میچز میں ناکامی کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان مقابلوں سے نتائج اخذ کرنا درست نہیں ہوگا،ہمیں ان سے اپنی درست سمت کا تعین کرنے میں مدد ملی اور کھلاڑی بھی ردھم میں آتے نظر آرہے ہیں۔ کوچ نے کہا کہ ورلڈکپ کسی کے بھی نا م ہوسکتا ہے، چند ٹیمیں اچھی فارم میں جبکہ دیگر ردھم حاصل کرتی جا رہی ہیں، ہمیں جاندار مقابلوں اور اپنی ٹیم سے بھی اچھی کارکردگی کی توقع رکھنی چاہیے۔
Load Next Story