پشاورکی امامیہ مسجد پر دہشتگردوں کا حملہ 21 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی
حیات آباد کے علاقے فیز فائیو میں خود کش حملہ آوروں نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران مسجد میں داخل ہوکر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں پولیس افسر سمیت 21 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کے علاقے حیات آباد میں واقع امامیہ مسجد میں خود کش حملہ آوروں نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی حیات آباد نوید بنگش سمیت 21 افراد شہید اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیااس کے علاوہ پاک فوج، ایلیٹ فورس اور انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکاروں نے بھی پوزیشنیں سنبھال لیں جب کہ دھماکے فوری بعد امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اسپتال منتقل کردیا جہاں اسپتال انتظامیہ کے مطابق 8 سے زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جب کہ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور انتظامیہ نے متاثرہ افراد کے لیے خون کے عطیے کی بھی اپیل کی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 3 سے 4 تھی جو مسجد کے عقبی دروازے سے داخل ہوئے جن میں سے ایک دہشت گرد نے خود کو مسجد کے دروازے پر اڑا لیا اس کے علاوہ حملہ آوروں کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی تاہم ایک دہشت گرد کو نمازیوں نے دبوچ لیا جو سکیورٹی اہلکار کی فائرنگ میں مارا گیا اور ممکنہ طور پر فرار ہونے والے ایک دہشت گرد کی تلاش جاری ہے جب کہ اس دوران مسجد کے صحن سے برآمد ہونے والی ایک خودکش جیکٹ کو ناکارہ بنادیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق نماز جمعہ کے دوران سلام پھیرتے ہی پولیس وردیوں میں ملبوس دہشتگردوں نے پہلے 2 دستی بم پھینکے جس کے بعد ایک دہشت گرد نے خود کو مسجد کے صحن میں دھماکے سے اڑا لیا جب کہ دھماکے کے وقت مسجد میں کم و بیش 150 افراد موجود تھے۔
دوسری جانب پشاور میں موجود چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک دھماکے کی اطلاع ملنے پرجائے وقوعہ پہنچے تو سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں آگے جانے سے روک دیا جس کے بعد وہ واپس روانہ ہوگئے