ورلڈ کپ کیلیے ٹیم کی تیاریاں سو فیصد نہیں شاہد آفریدی کااعتراف
تیز ترین سنچری کا سوچ کر کوئی پلیئرریکارڈ بنانے کی کوشش نہیں کر سکتا، آل راؤنڈر
آل راؤنڈر شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کیلیے ٹیم کی تیاریاں سو فیصد نہیں لیکن بھارت سے میچ کیلیے کھلاڑیوں کو تیار ہونا ہی ہوگا، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہاکہ بڑے ایونٹس میں حریف ٹیمیں موقع نہیں دیتیں اس لیے اسکواڈکی کمزوریوں کو جلد از جلد دور کرنا ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ تین سے چار برس میں پاکستانی بولنگ میں اہم کردار اسپنرز کا ہی رہا،اب سعید اجمل اور محمد حفیظ جیسے 2 اہم سلو بولرزکے نہ ہونے سے کارکردگی پر فرق پڑ سکتا ہے۔پاک بھارت مقابلے کے بارے میں انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بہت بڑا میچ ہے، ٹیم کو جلد تیار ہونا پڑے گا، ہم میچ میں سو فیصد کارکردگی دکھائیں گے، انھوں نے کہا کہ تاریخ میں بہت سی چھوٹی ٹیموں نے بڑے حریفوں کو ہرا کر اپ سیٹس کیے ہیں لہذا کسی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ورلڈ کپ میں تیز ترین سنچری بنانے کی کوشش کے سوال پر شاہد آفریدی نے کہا کہ 'ایسے سوچ کر کوئی پلیئر ریکارڈ بنانے کی کوشش نہیں کرتا، ہاں خواہش ہوتی ہے کہ ایسا ہو۔
انھوں نے کہا کہ تیز ترین سنچری کا ریکارڈ17 سال میرے پاس رہا جو بہت فخر کی بات ہے، میری کارکردگی چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہو ٹیم کے کام آئے۔سڈنی میں ہوٹل دیر سے آنے پر ان سمیت 8کھلاڑیوں پر جرمانہ عائد کرنے کے معاملے پر آفریدی نے کہا کہ ایسی چھوٹی باتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کرنا چاہیے، ہم کھانا کھانے گئے تھے اور پھر واپس چلے آئے۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ تین سے چار برس میں پاکستانی بولنگ میں اہم کردار اسپنرز کا ہی رہا،اب سعید اجمل اور محمد حفیظ جیسے 2 اہم سلو بولرزکے نہ ہونے سے کارکردگی پر فرق پڑ سکتا ہے۔پاک بھارت مقابلے کے بارے میں انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بہت بڑا میچ ہے، ٹیم کو جلد تیار ہونا پڑے گا، ہم میچ میں سو فیصد کارکردگی دکھائیں گے، انھوں نے کہا کہ تاریخ میں بہت سی چھوٹی ٹیموں نے بڑے حریفوں کو ہرا کر اپ سیٹس کیے ہیں لہذا کسی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ورلڈ کپ میں تیز ترین سنچری بنانے کی کوشش کے سوال پر شاہد آفریدی نے کہا کہ 'ایسے سوچ کر کوئی پلیئر ریکارڈ بنانے کی کوشش نہیں کرتا، ہاں خواہش ہوتی ہے کہ ایسا ہو۔
انھوں نے کہا کہ تیز ترین سنچری کا ریکارڈ17 سال میرے پاس رہا جو بہت فخر کی بات ہے، میری کارکردگی چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہو ٹیم کے کام آئے۔سڈنی میں ہوٹل دیر سے آنے پر ان سمیت 8کھلاڑیوں پر جرمانہ عائد کرنے کے معاملے پر آفریدی نے کہا کہ ایسی چھوٹی باتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کرنا چاہیے، ہم کھانا کھانے گئے تھے اور پھر واپس چلے آئے۔