قومی ایکشن پلان کے تحت مدارس میں غیر ملکی طلبا کے داخلے بند

فوجی عدالتوں میں مقدمات منتقلی کے لیے ایس اوپی تیار کیا جارہا ہے، تربیت یافتہ انسداد دہشت گردی فورس قائم کی جائے گی

کراچی آپریشن کے بعد جرائم میں کمی آئی، وزیراعظم کو عملدرآمد کی رپورٹ پیش۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے دینی مدارس میں غیر ملکی افراد کے داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں سے ان احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

شدت پسندی سے نمٹنے کیلیے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق جمعہ کو وزیر اعظم نواز شریف کو پیش کی جانیوالی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلیے اب تک فوجی عدالتوں کے قیام اور ان کیسز کی منتقلی سمیت 22 ٹاسکس اور اقدامات پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔ صوبوں سے کیسز کی منتقلی کیلیے اسٹنڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر قائم کیا جا رہا ہے اور منظور شدہ کیسز نمٹانے کیلیے مجوزہ 9 فوجی عدالتوں کو بھیجے جائیں گے۔

مدارس کی رجسٹریشن، ریگولیشن، مالیاتی امور کے آڈٹ، نصاب اور غیر ملکی طلباء کے ایشوز سے متعلق صوبوں میں اتفاق رائے پایا گیا ہے اور صوبائی حکومتوں کےساتھ قطعی تاریخ طے کی جارہی ہے۔ مدارس میں غیر ملکی طلبہ کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے اور نیشنل پولیس بیورو، نادرا کے تعاون سے ایک ڈیٹا بیس قائم کیا جارہا ہے۔ رپورٹ میں233 افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جن کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے۔ 294 ایسے افراد کی بھی نشاندہی کی گئی جو شدت پسندی کے واقعات میں ملوث ہونے کے باوجود ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے۔


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوںکو مالی معاونت فراہم کرنے پر 26 مقدمات درج کئے گئے اور 32 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ منافرت پر مبنی تقاریرکے تحت 547 کیسز درج ہوئے، 416 ملزم گرفتار ہوئے، 83 مواد قبضہ میں لیے گئے اور 41 دکانیں بند کی گئیں۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ حکومت ایک بہتر تربیت یافتہ کاؤنٹرٹیررازم فورس قائم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ پنجاب میں اس کے اہلکاروں کی تعداد 5 ہزار، بلوچستان میں ایک ہزار، سندھ میں 800 اور کے پی کے میں 3 ہزار ہوگی۔ 103 ملین سمز کی تصدیق کے ہدف کے سلسلے میں اب تک 31.02 ملین سمز کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہ عمل اپریل کے وسط تک مکمل ہو جائیگا۔

انھیں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا کو بلاک کرنے کے حوالے سے قوانین میں ترمیم ہو رہی ہے اور اس سلسلے میں ایک رپورٹ 15 دن میں پیش کی جائے گی۔ افغان پناہ گزینوں کے متعلق وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایک ایکشن پلان کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور دستاویزات نہ رکھنے والے پناہ گزینوں کی رجسٹریشن جاری ہے۔ صوبوں کے رابطہ سے پناہ گزینوں کی کیمپوں اور افغانستان کو منتقلی جاری ہے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ تمام صوبوں اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری میں میڈیا ہاؤسز کا ایک سیکورٹی آڈٹ مکمل کیا گیا ہے اور اب تک 57 سیکیورٹی گارڈزکو تربیت دی گئی ہے۔

انھیں بتایا گیا کہ کراچی آپریشن کے بعد جرائم میں نمایاں کمی ہوئی ہے اور 35029 مجرموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ موثر قانون سازی کے تحت وزارت قانون و انصاف ڈویژن نے کریمینل سسٹم آف جسٹس کو مستحکم بنانے کیلیے قوانین میں ترامیم کیلیے مسودہ کو حتمی شکل دیدی ہے۔

پنجاب میں شدت پسندی کے خاتمے کیلیے ایک پروگرام شروع کیا گیا ہے اور200 نوجوانوں کی تربیت اور آسان شرائط پر قرضہ کی فراہمی کیلئے ایک پائلٹ پروجیکٹ کی منظوری دی گئی ہے۔ 24 دسمبر سے 8 فروری تک صوبائی حکومتوں کی طرف سے 16344 کومبنگ آپریشنز میں 12462 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ لاؤڈ اسپیکروں کے غلط استعمال کے خلاف 3265 کیسز درج ہوئے۔ 2065 افراد گرفتار ہوئے اور 1281 آلات قبضہ میں لیے گئے۔
Load Next Story