لاہور میں خود کش حملے میں ملوث امریکی شہری نے اعتراف جرم کرلیا

ریاض قدیر نے خود کش حملہ آوروں کی نہ صرف رہنمائی کی بلکہ ان کو بھر پور مالی مدد بھی فراہم کی۔ عدالت

عدالت کے مطابق ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد اور اعتراف جرم کے بعد انہیں 87 ماہ کی قید سنائئ جائے گی جس کا باقاعدہ عمل درآمد جون میں کیا جائے گا۔فوٹو فائل

امریکی ریاست اوریگن سے گرفتار امریکی شہری نے 2009 میں لاہور میں آئی ایس آئی کی عمارت پر خود کش حملے میں ملزموں کی بھر پور مالی مدد اور رہنمائی کرنے کا اعتراف کرلیا ہے جس پر عدالت نے ان ہر فرد جرم عائد کردی ہے۔

امریکی عدالت کے مطابق ریاض قدیر نے 27 مئی 2009 میں آئی ایس آئی کے لاہور میں موجود عمارت پر خود کش حملے میں ملوث ہونے کا اعترف کر لیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ریاض قدیر نے خود کش حملہ آوروں کی نہ صرف رہنمائی کی بلکہ ان کو بھر پور مالی مدد بھی فراہم کی۔ ملزم نے مالدیپ کے شہری خود کش حملہ آور علی جلیل اور اسکے دو ساتھیوں کو مالی مدد دی اور حملہ کرنے کے منصوبہ بنانے میں بھی ساتھ دیا جبکہ اس نے ملزموں کو رقم بھجوانے کے لیے ای میل اور کوڈ ورڈز کا استعمال کیا جبکہ اس کی فیملی نے اسے پاکستان آنےمیں مدد فراہم کی۔ عدالت کے مطابق ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد اور اعتراف جرم کے بعد انہیں 87 ماہ کی قید سنائئ جائے گی جس کا باقاعدہ عمل درآمد جون میں کیا جائے گا۔


واضح رہے کہ 27 مئی 2009 میں خود کش حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی آئی ایس آئی کی عمارت سے ٹکرا دی تھی جس میں 35 افراد ہلاک اور 250 کے قریب زخمی ہوئے جبکہ حملے کے فوری بعد القاعدہ نے ویڈیوپیغام میں اس کی ذمہ داری قبول کرلی تھی جس میں خود کش حملہ آور جلیل کو بم بناتے اور حملے کا اعتراف کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

 
Load Next Story