ہفتہ وار افراط زر کی شرح میں057فیصد کمی
12فروری کوختم ہفتے میں چائے کی پتی، کیلے،خشک دودھ، دالیں،گڑ،سرخ مرچ پاؤڈرمہنگا
ملک میں گزشتہ ہفتے حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) پر مبنی افراط زر کی شرح میں 0.57فیصد ہفتہ وار اور سالانہ بنیادوں پر 0.27 فیصد کمی ہوئی۔
بیوروشماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق 12 فروری کو ختم ہفتے کے دوران 8ہزار روپے ماہانہ تک کمانے والوں کے لیے ایس پی آئی پر مبنی مہنگائی کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر 0.55فیصد کمی ہوئی تاہم سالانہ بنیادوں پر0.64 فیصد کا اضافہ ہوا، 12ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں کے لیے ہفتہ وار انفلیشن 0.57 فیصدکم مگر سال نہ سال 0.78 فیصد بڑھ گیا، اسی طرح 18 ہزار روپے ماہانہ تک کمانے والوں کے لیے افراط زر کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر 0.58 فیصدکمی اور سال بہ سال 0.48 فیصد کا اضافہ ہوا، 35ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں کوہفتہ واربنیادوں پر0.59 فیصد ریلیف ملا جبکہ سالانہ بنیادوں پر ان کے لیے مہنگائی میں معمولی 0.02 فیصد کا اضافہ ہوا۔
تاہم 35ہزار روپے سے زائد ماہانہ کمانے والوں کے لیے ہفتہ وار اور سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بالترتیب 0.57فیصد اور 1.20 فیصد کم ہوگئی۔ اعدادوشمار کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر 12فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران چائے کی پتی، کیلے، خشک دودھ، دال چنا، گڑ، دال مونگ، دال مسور، دال ماش اور سرخ مرچ پسی ہوئی کھلی سمیت 9 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 16 اشیا بشمول ٹماٹر، انڈے، زندہ مرغی، لہسن، ایل پی جی، آلو، پیاز، اری6چاول، باسمتی ٹوٹا چاول، چینی، آٹے، سرسوں کے تیل، ویجیٹیبل گھی (ٹن)، ویجیٹیبل گھی (کھلا/تھیلی) گندم اور پکانے کے تیل (ٹن) کی قیمتوں میں کمی ہوئی، اس کے علاوہ 28 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
بیوروشماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق 12 فروری کو ختم ہفتے کے دوران 8ہزار روپے ماہانہ تک کمانے والوں کے لیے ایس پی آئی پر مبنی مہنگائی کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر 0.55فیصد کمی ہوئی تاہم سالانہ بنیادوں پر0.64 فیصد کا اضافہ ہوا، 12ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں کے لیے ہفتہ وار انفلیشن 0.57 فیصدکم مگر سال نہ سال 0.78 فیصد بڑھ گیا، اسی طرح 18 ہزار روپے ماہانہ تک کمانے والوں کے لیے افراط زر کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر 0.58 فیصدکمی اور سال بہ سال 0.48 فیصد کا اضافہ ہوا، 35ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں کوہفتہ واربنیادوں پر0.59 فیصد ریلیف ملا جبکہ سالانہ بنیادوں پر ان کے لیے مہنگائی میں معمولی 0.02 فیصد کا اضافہ ہوا۔
تاہم 35ہزار روپے سے زائد ماہانہ کمانے والوں کے لیے ہفتہ وار اور سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بالترتیب 0.57فیصد اور 1.20 فیصد کم ہوگئی۔ اعدادوشمار کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر 12فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران چائے کی پتی، کیلے، خشک دودھ، دال چنا، گڑ، دال مونگ، دال مسور، دال ماش اور سرخ مرچ پسی ہوئی کھلی سمیت 9 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 16 اشیا بشمول ٹماٹر، انڈے، زندہ مرغی، لہسن، ایل پی جی، آلو، پیاز، اری6چاول، باسمتی ٹوٹا چاول، چینی، آٹے، سرسوں کے تیل، ویجیٹیبل گھی (ٹن)، ویجیٹیبل گھی (کھلا/تھیلی) گندم اور پکانے کے تیل (ٹن) کی قیمتوں میں کمی ہوئی، اس کے علاوہ 28 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔