وزیراعظم کا سندھ پولیس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار
پولیس اپنی کارکردگی بہتر بناتے ہوئے انٹیلی جنس شیئرنگ کو موثر بنائے،وزیراعظم کی ہدایت
وزیراعظم نواز شریف نے سندھ پولیس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کا انحصار نیشنل ایکشن پلان پر ہے اور عوام کو قومی ایکشن پلان سے مثبت نتائج کی امیدیں وابستہ ہیں اس لئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ناکامی کی کوئی گنجائش نہیں۔
گورنرہاؤس کراچی میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سندھ حکومت کی جانب سے وزیراعظم کو قومی ایکشن پلان اور شہر میں سیکیورٹی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کسی حکومت یا جماعت کا نہیں بلکہ پوری قوم کا ہے جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے اور ہمیں مشترکہ طور پر یہ جنگ جیتنی ہے جس میں ناکامی کی کوئی گنجائش نہیں۔ وزیراعظم نے سندھ پولیس کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ پولیس اپنی کارکردگی بہتر بناتے ہوئے انٹیلی جنس شیئرنگ کو موثر بنائے۔
اجلاس میں گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان، وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، آئی جی پولیس غلام حیدرجمالی، سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر شریک ہیں۔ اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے وزیراعظم کو سانحہ بلدیہ ٹاؤن سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی جس پر وزیراعظم نواز شریف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سانحے کا چالان دیر سے کیوں پیش کیا گیا، مزدوروں کو جلانا دلخراش واقعہ تھا جس کے مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔
اس موقع پرآرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن سے امن اور استحکام کی فضا بحال ہوئی ہے اس لئے سیاسی قوتوں کو شہر میں مستقل امن کے لئے سیاست سے بالاتر ہوکر مجرموں کے خلاف کام کرنا ہوگا جب کہ کراچی میں امن و امان کے لئے جو اہداف مقرر کئے گئے تھے انہیں حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی خوشحالی کراچی کے امن سے منسلک ہے، پولیس کو غیر سیاسی فورس بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اسے مضبوط فورس بنانے کے لئے سیاسی مداخلت سے دور رکھنا ہوگا،پولیس کے تقرر اور تبادلے سندھ کی اپیکس کمیٹی کی مشاورت سے ہونے چاہیئں جبکہ انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بہتر کوآرڈی نیشن کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم نے فائیو کور ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا جہاں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے وزیراعظم کو قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد اور شہر میں ہونے والی انٹیلی جنس کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔
گورنرہاؤس کراچی میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سندھ حکومت کی جانب سے وزیراعظم کو قومی ایکشن پلان اور شہر میں سیکیورٹی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کسی حکومت یا جماعت کا نہیں بلکہ پوری قوم کا ہے جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے اور ہمیں مشترکہ طور پر یہ جنگ جیتنی ہے جس میں ناکامی کی کوئی گنجائش نہیں۔ وزیراعظم نے سندھ پولیس کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ پولیس اپنی کارکردگی بہتر بناتے ہوئے انٹیلی جنس شیئرنگ کو موثر بنائے۔
اجلاس میں گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان، وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، آئی جی پولیس غلام حیدرجمالی، سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر شریک ہیں۔ اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے وزیراعظم کو سانحہ بلدیہ ٹاؤن سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی جس پر وزیراعظم نواز شریف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سانحے کا چالان دیر سے کیوں پیش کیا گیا، مزدوروں کو جلانا دلخراش واقعہ تھا جس کے مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔
اس موقع پرآرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن سے امن اور استحکام کی فضا بحال ہوئی ہے اس لئے سیاسی قوتوں کو شہر میں مستقل امن کے لئے سیاست سے بالاتر ہوکر مجرموں کے خلاف کام کرنا ہوگا جب کہ کراچی میں امن و امان کے لئے جو اہداف مقرر کئے گئے تھے انہیں حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی خوشحالی کراچی کے امن سے منسلک ہے، پولیس کو غیر سیاسی فورس بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اسے مضبوط فورس بنانے کے لئے سیاسی مداخلت سے دور رکھنا ہوگا،پولیس کے تقرر اور تبادلے سندھ کی اپیکس کمیٹی کی مشاورت سے ہونے چاہیئں جبکہ انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بہتر کوآرڈی نیشن کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم نے فائیو کور ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا جہاں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے وزیراعظم کو قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد اور شہر میں ہونے والی انٹیلی جنس کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔