حکومت کا ڈاکٹروں کا قتل کے مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی یقین دہانی
حکومت سندھ نے مقتول ڈاکٹروں کے قتل کی ایف آئی آر اور قانونی دستاویز طلب کرلیں
KARACHI:
حکومت سندھ ٹارگٹ کلنگ کا شکار ڈاکٹروں کے ورثا اور لواحقین کو معاوضہ ادا کرے گی اور ڈاکٹروں کے قتل میں ملوث ملزمان کے مقدمات فوجی عدالتوں کو منتقل کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے پی ایم اے ، پی آئی ایم اے اور ڈاکٹروں کی تنظیموں کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ڈاکٹروں کے ورثا کومعاوضہ دینے ان کے بچوں کوسرکاری اداروں میں ملازمتیں اور مجرموں کے مقدمات فوجی عدالتوں کو بھیجنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ سندھ حکومت نے ڈاکٹروں کی تنظیموں کی جانب سے 2 فروری کو کی جانے والی ہڑتال کے بعد اب ہمارے مطالبات منظورکرلیے ہیں تاہم حکومت نے معاوضے کی رقم نہیں بتائی لیکن یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت سندھ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ڈاکٹروں کے متاثرہ لواحقین کو معاوضہ ادا کرے گی، پی ایم اے کے عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت سے فی کس متاثرہ خاندان کیلیے ایک کروڑ روپے کی رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پی ایم اے کا کہنا ہے کہ 1994سے اب تک 100سے زائد ڈاکٹر دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اب تک نوٹیفکیشن میں مقتول ڈاکٹروں کے اہلخانہ کو معاوضے کی ادائیگی کی رقم نہیں بتائی گئی انھوں نے کہا کہ ہم نے یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ اگر حکومت کم معاوضہ دینا چاہے تو اس کی تلافی کے لیے ورثا کو پلاٹ یا اہل خانہ میں سے کسی ایک کو سرکاری نوکری دے دی جائے۔
پی ایم اے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ حکومت نے مقتول ڈاکٹروں کے قتل کی ایف آئی آر سمیت تمام قانونی دستاویزات طلب کی ہیں اور اس کے لیے ہم نے مقتول ڈاکٹروں کے ورثا سے رابطے شروع کردیے ہیں، حکومت سندھ نے مجرموں کو پکڑکر ان کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کی یقین دہانی کرائی ہے، پی ایم اے نے اپنے اعلامیے میں تمام ڈاکٹروں اور شہید ڈاکٹروں کے ورثا کو مطلع کیا ہے کہ حکومت سندھ نے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور طبی انجمنوں کے چاروں مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔
پہلے مرحلے میں حکومت سندھ شہید ڈاکٹروں کے ورثا کی مالی معاونت کے لیے متفق ہوگئی ہے،کراچی کے شہید ڈاکٹروںکے تمام قانونی ورثا سے درخواست ہے کہ وہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کراچی کے دفتر سے رجوع کریں، واضح رہے کہ گزشتہ سال 17ڈاکٹر اور رواں برس اب تک 4 ڈاکٹر قتل کیے جاچکے ہیں۔
حکومت سندھ ٹارگٹ کلنگ کا شکار ڈاکٹروں کے ورثا اور لواحقین کو معاوضہ ادا کرے گی اور ڈاکٹروں کے قتل میں ملوث ملزمان کے مقدمات فوجی عدالتوں کو منتقل کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے پی ایم اے ، پی آئی ایم اے اور ڈاکٹروں کی تنظیموں کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ڈاکٹروں کے ورثا کومعاوضہ دینے ان کے بچوں کوسرکاری اداروں میں ملازمتیں اور مجرموں کے مقدمات فوجی عدالتوں کو بھیجنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ سندھ حکومت نے ڈاکٹروں کی تنظیموں کی جانب سے 2 فروری کو کی جانے والی ہڑتال کے بعد اب ہمارے مطالبات منظورکرلیے ہیں تاہم حکومت نے معاوضے کی رقم نہیں بتائی لیکن یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت سندھ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ڈاکٹروں کے متاثرہ لواحقین کو معاوضہ ادا کرے گی، پی ایم اے کے عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت سے فی کس متاثرہ خاندان کیلیے ایک کروڑ روپے کی رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پی ایم اے کا کہنا ہے کہ 1994سے اب تک 100سے زائد ڈاکٹر دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اب تک نوٹیفکیشن میں مقتول ڈاکٹروں کے اہلخانہ کو معاوضے کی ادائیگی کی رقم نہیں بتائی گئی انھوں نے کہا کہ ہم نے یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ اگر حکومت کم معاوضہ دینا چاہے تو اس کی تلافی کے لیے ورثا کو پلاٹ یا اہل خانہ میں سے کسی ایک کو سرکاری نوکری دے دی جائے۔
پی ایم اے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ حکومت نے مقتول ڈاکٹروں کے قتل کی ایف آئی آر سمیت تمام قانونی دستاویزات طلب کی ہیں اور اس کے لیے ہم نے مقتول ڈاکٹروں کے ورثا سے رابطے شروع کردیے ہیں، حکومت سندھ نے مجرموں کو پکڑکر ان کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کی یقین دہانی کرائی ہے، پی ایم اے نے اپنے اعلامیے میں تمام ڈاکٹروں اور شہید ڈاکٹروں کے ورثا کو مطلع کیا ہے کہ حکومت سندھ نے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور طبی انجمنوں کے چاروں مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔
پہلے مرحلے میں حکومت سندھ شہید ڈاکٹروں کے ورثا کی مالی معاونت کے لیے متفق ہوگئی ہے،کراچی کے شہید ڈاکٹروںکے تمام قانونی ورثا سے درخواست ہے کہ وہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کراچی کے دفتر سے رجوع کریں، واضح رہے کہ گزشتہ سال 17ڈاکٹر اور رواں برس اب تک 4 ڈاکٹر قتل کیے جاچکے ہیں۔