فلپائن میں فوج اورعلیحدگی پسندوں میں جھڑپوں کے دوران 8 افراد ہلاک
مرنے والوں میں 8 عسکریت پسند اور 4 فوجی شامل ہیں، غیر ملکی میڈیا
KARACHI:
فلپائن میں فوج اور علیحدگی پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں 8 عسکریت پسندوں سمیت 4 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوبی فلپائن کے ساحلی علاقے منڈاناؤمیں ماؤ نواز عسکریت پسندوں اور فوج کے درمیان جھڑپ میں ایک خاتون سمیت 6 افراد مارے گئے جب کہ فلپائنی فوج کے مطابق مرنے والے تمام افراد کا تعلق نیشنل پیپلز آرمی سے تھا۔
دوسری جانب ماتیل میں فوجی لباس میں ملبوس 50 سے زائد باغیوں نے پولیس چیک پوسٹ پرحملہ کرکے اس پر قبضہ کرلیا جسے فلپائنی فوج نے نے کارروائی کرکے چھڑا لیا جبکہ اس دوران باغیوں سے مزاحمت میں ایک عسکریت پسند اور فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوئے اور متعد زخمی ہوگئے۔ فلپائن میں ہی ایک اور اور واقعے میں فوجی جیپ بارودی سرنگ سے ٹکرانے کے نتیجے میں 3 فوجی بھی مارے گئے۔
واضح رہے کہ جنوبی فلپائن میں کئی سالوں سے مسلم علیحدگی پسندوں اور فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے جہاں گزشتہ سال علیحدگی پسندوں اور حکومت میں قیام امن اور اختیارات کے لئے کامیاب مذاکرات کئے گئے تھے تاہم اس معاہدے کو ماؤ نواز گروپوں نے مسترد کرتے ہوئے مسلح جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
فلپائن میں فوج اور علیحدگی پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں 8 عسکریت پسندوں سمیت 4 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوبی فلپائن کے ساحلی علاقے منڈاناؤمیں ماؤ نواز عسکریت پسندوں اور فوج کے درمیان جھڑپ میں ایک خاتون سمیت 6 افراد مارے گئے جب کہ فلپائنی فوج کے مطابق مرنے والے تمام افراد کا تعلق نیشنل پیپلز آرمی سے تھا۔
دوسری جانب ماتیل میں فوجی لباس میں ملبوس 50 سے زائد باغیوں نے پولیس چیک پوسٹ پرحملہ کرکے اس پر قبضہ کرلیا جسے فلپائنی فوج نے نے کارروائی کرکے چھڑا لیا جبکہ اس دوران باغیوں سے مزاحمت میں ایک عسکریت پسند اور فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوئے اور متعد زخمی ہوگئے۔ فلپائن میں ہی ایک اور اور واقعے میں فوجی جیپ بارودی سرنگ سے ٹکرانے کے نتیجے میں 3 فوجی بھی مارے گئے۔
واضح رہے کہ جنوبی فلپائن میں کئی سالوں سے مسلم علیحدگی پسندوں اور فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے جہاں گزشتہ سال علیحدگی پسندوں اور حکومت میں قیام امن اور اختیارات کے لئے کامیاب مذاکرات کئے گئے تھے تاہم اس معاہدے کو ماؤ نواز گروپوں نے مسترد کرتے ہوئے مسلح جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔