ایف آئی اے افسران کی ناقص تفتیش سے ملزم رہا ہوگیا
چھاپہ حکام کی اجازت کے بغیر مارا گیا، چالان میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے،وکیل
ABU DHABI:
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کا ایک ماہ قبل غیرقانونی گیٹ وے ایکسچینج پر چھاپہ غیر قانونی ثابت ہوا ملزم کے خلاف چالان میں قانونی تقاضے مکمل کرنے میں تفتیشی افسران ناکام رہے عدالت نے ملزم کو رہا کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر شازیہ آصف نے غیرقانونی گیٹ وے ایکسچینج بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم ارباب علی کو وکیل صفائی کے دلائل پر رہا کردیا، استغاثہ کے مطابق 13جنوری کو ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے گلشن حدید کے علاقے میں قائم غیرقانونی گیٹ وے ایکسچینج پر چھاپہ مارا اور ملزم ارباب علی کو گرفتار کرکے اسکے خلاف 2 مقدمات درج کیے ماتحت عدالت نے اسے جیل بھیج دیا تھا۔
ملزم کے وکیل نے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے چھاپہ اعلیٰ حکام کی اجازت کے بغیر مارا جوکہ قانون کے خلاف ہے ایف آئی اے افسران نے موکل کے خلاف چالان میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جس کے باعث فاضل عدالت کا قیمتی وقت ضائع کیا گیا ہے وکیل صفائی ناقص تحقیق اورغیرقانونی اقدام سے عدالت کو آگاہ کیا، فاضل عدالت نے دونوں مقدمات کے تفتیشی افسران کو طلب کرکے ناقص کارگردگی پر برہمی کا اظہار کیا اور ایک ماہ سے جیل میں پابند سلاسل ملزم کو رہا کرکے مقدمہ نمٹادیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کا ایک ماہ قبل غیرقانونی گیٹ وے ایکسچینج پر چھاپہ غیر قانونی ثابت ہوا ملزم کے خلاف چالان میں قانونی تقاضے مکمل کرنے میں تفتیشی افسران ناکام رہے عدالت نے ملزم کو رہا کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر شازیہ آصف نے غیرقانونی گیٹ وے ایکسچینج بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم ارباب علی کو وکیل صفائی کے دلائل پر رہا کردیا، استغاثہ کے مطابق 13جنوری کو ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے گلشن حدید کے علاقے میں قائم غیرقانونی گیٹ وے ایکسچینج پر چھاپہ مارا اور ملزم ارباب علی کو گرفتار کرکے اسکے خلاف 2 مقدمات درج کیے ماتحت عدالت نے اسے جیل بھیج دیا تھا۔
ملزم کے وکیل نے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے چھاپہ اعلیٰ حکام کی اجازت کے بغیر مارا جوکہ قانون کے خلاف ہے ایف آئی اے افسران نے موکل کے خلاف چالان میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جس کے باعث فاضل عدالت کا قیمتی وقت ضائع کیا گیا ہے وکیل صفائی ناقص تحقیق اورغیرقانونی اقدام سے عدالت کو آگاہ کیا، فاضل عدالت نے دونوں مقدمات کے تفتیشی افسران کو طلب کرکے ناقص کارگردگی پر برہمی کا اظہار کیا اور ایک ماہ سے جیل میں پابند سلاسل ملزم کو رہا کرکے مقدمہ نمٹادیا۔