ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن چاول غائب نیب نے بغیر ریکوری کیس بند کردیا پی اے سی اجلاس میں انکشاف

نیب دوبارہ تحقیقات اورریکوری کرے: چیئرمین ہ،رماہ پیشرفت کی رپورٹ طلب کرلی

ایف آئی اے اور نیب کے چیف بھی ہمارے ساتھ بیٹھیں،اس کیس کوٹیسٹ کیس کے طور پر لینا ہے،ذمہ داران کو چوکوں پرلٹکایا جائے۔۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی عملدرآمدکمیٹی میں مالی سال1988-89 اورمالی سال 1991-92 کے دوران رائس ایکسپورٹ کارپوریشن آف پاکستان کے گوداموں سے بھجوایا جانیوالا ایک لاکھ 45ہزارمیٹرک ٹن چاول غائب ہونے اورنیب کی جانب سے ریکوری کے بغیرکیس کو بند کرنیکا انکشاف ہوا ہے۔

اجلاس کنوینررانا افضال کی زیرصدارت ہوا،کمیٹی نے شدید برہمی کااظہارکرتے ہوئے کیس دوبارہ کھولنے اوردوبارہ تحقیقات کرکے ذمہ داران سے ریکوری کرنیکی ہدایت کرتے ہوئے ہرماہ پیشرفت کی رپورٹ طلب کرلی۔ آڈٹ حکام نے انکشاف کیاکہ مالی سال 1988-89 اور 1991-92 کے دوران رائس ایکسپورٹ کارپوریشن کے گوداموں سے بھجوایا جانیوالا ایک لاکھ 45ہزارمیٹرک ٹن چاول غائب ہوگئے جس پرایف آئی اے نے انکوائری بھی کی جبکہ نیب نے اس کیس کو بند کردیا جس پرمیاں عبدالمنان نے کہاکہ نیب نے کس طرح کیس بندکردیا،دوبارہ تحقیقات اورذمہ داران سے ریکوری کریں،ہم نے 2001-02 میں نیب بھگتی ہے،روٹی زیادہ کھانے اورپانی پینے پربھی بلالئے جاتے تھے،ایف آئی اے بھی انکوائری کرے،ایف آئی اے اور نیب کے چیف بھی ہمارے ساتھ بیٹھیں،اس کیس کوٹیسٹ کیس کے طور پر لینا ہے،ذمہ داران کو چوکوں پرلٹکایا جائے۔


آڈٹ حکام نے بتایا کہ کارپوریشن نے 4ارب 20کروڑ 20 لاکھ روپے 74کیسز میں ریکورکرنے ہیں،یہ رقم 1976 سے 1995 کے درمیان سپلائرکے ذمہ واجب الادا ہے، کمیٹی نے سیکرٹری سے سوال کرتے ہوئے کہاکہ نیب کوکیوں نہیں ملوث کیاگیا، ریکوریاں کرائیں۔آڈٹ حکام نے بتایاکہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن نے شون ریفائنری اورنیشنل ہاؤسنگ اتھارٹی سے 309 ملین روپے وصول کرنا ہیں جس پرسیکریٹری نے بتایاکہ شون گروپ کے ذمہ ایک ارب 20کروڑروپے واجب الاداہیں،2008 میں قسطوں کے ذریعے ادائیگی پرراضی ہوئے تھے،کیس کورٹ میں ہے،آڈٹ حکام نے بتایاکہ اسٹیٹ لائف کے چارملازمین نے 33 لاکھ 67 ہزار کا غبن کیا تھا،حکام نے بتایاکہ کیس ایف آئی اے میں ہے،کمیٹی نے اگلے اجلاس میں ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کرلی۔

کمیٹی نے کہاکہ پچھلے مجرم بھی ہمیں دیں جنھوں نے پاکستان کابیڑہ غرق کیا،آڈٹ حکام اس رقم کا دوبارہ حساب کتاب لگائیں اور کلیم داخل کریں، آڈٹ حکام نے بتایاکہ کمرشل ونگ ہائی کمیشن لندن نے 2لاکھ 89 ہزار 133پاؤنڈ کا حساب نہیںدیاجس پررکن کمیٹی میاں منان نے کہا کہ 1997-99 میں کامرس کمیٹی کے رکن تھے، ریکارڈ نہ ملا، کمیٹی نے ایک ماہ میںریکارڈ طلب کرلیا، کمیٹی نے 7 لاکھ 43ہزارڈالر کاآڈٹ اعتراض میںرپورٹ طلب کرلی۔
Load Next Story