اسپیشل ایجوکیشن میں 119 غیر قانونی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب

بھرتیوں کا تمام دستاویزی ریکارڈ پیش کیا جائے،انکوائری افسر ایڈیشنل سیکریٹری انڈسٹریز

منظوری صرف 32 اسامیوں کی تھی، ایڈیشنل سیکریٹری انڈسٹریز انکوائری کررہے ہیں۔ فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی دور حکومت میں اسپیشل ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ میں گریڈ 17 میں 119 ملازمین کی مبینہ طور پر غیرقانونی بھرتیوں کی تازہ انکوائری شروع کردی گئی۔


انکوائری افسر ایڈیشنل سیکریٹری انڈسٹریز نے اسپیشل ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ اسلام آباد کے متعلقہ حکام کوہدایت کی ہے کہ بھرتیوں کا تمام دستاویزی ریکارڈ انہیں پیش کیا جائے۔ واضح رہے کہ بھرتی ہونیوالے یہ افراد ابھی تک فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور قومی خزانے کوبھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔

انکوائری افسر خاورگھمن نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ انہوں نے اسکینڈل کی تازہ انکوائری شروع کی ہے اورتمام ریکارڈ منگوالیا، انہوں نے کہاانکوائری کومیرٹ پر جلد مکمل کرنے کیلیے ہر ممکن کوشش کی جائیگی۔ قبل ازیں کی گئی انکوائری میں قصور وارثابت ہونے پراسپیشل ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر ایڈمن شبیر نواز اور دیگر دو ملازمین کو جبری رٹائرمنٹ پر بھیج دیا گیا تھا لیکن بعدازاں تازہ انکوائری کے عذر پر بحال کردیا گیا۔
Load Next Story