حکومت سندھ سے مذاکرات کے بعد سانحہ شکارپور کے لواحقین کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان

صوبائی حکومت کا لواحقین کو شکار پور میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی

صوبائی حکومت کا لواحقین کو شکار پور میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی. فوٹو:فائل

سانحہ شکارپور کے لواحقین نے حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سانحہ شکار پور کے شہدا کے لواحقین کی جانب سے نمائش چورنگی پر تین روز سے جاری دھرنا حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کردیاگیا۔ وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ، وزیراطلاعات شرجیل میمن اور شہدا کمیٹی کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مذاکرات کی کامیابی کا اعلان کیا جب کہ مطالبات میں شکار پور سے کالعدم تنظیموں کے ٹھکانوں کا خاتمہ، انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی سمیت 21 مطالبات پیش کئے گئے جس میں سے حکومت نے 20 مطالبات منظور کرانے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد شہدا کمیٹی نے باضابطہ طور پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔


شہدا کے لواحقین کاکہنا تھا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سیکیورٹی ادارے اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں اور مسلح دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کریں، اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں۔

واضح رہے کہ 31 جنوری کو حکام کے مطابق ضلع شکار پور کی امام بار گاہ میں دھماکے سے کم از کم 57 افراد جاں بحق اور 57 زخمی ہوگئے تھے۔
Load Next Story