چنیوٹ میں سونے کے ذخائر شہباز شریف کا ڈراما ہے پرویز الٰہی
88ء میں عالمی اداروں نے کہا یہاں کھدائی ہونی چاہیے، شہباز نے سابقہ2 ادوار میں کیوں کچھ نہ کیا؟
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے چنیوٹ میں سونے کے ذخائر کا نکلنا شہباز شریف کی ایک اور واردات ہے.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''جی فارغریدہ '' میں میزبان غریدہ فاروقی سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ چنیوٹ میں سونے کے ذخائر کی بات شہبازشریف کا ڈرامہ ہے، 1988 میں ایک رپورٹ آئی کہ اس جگہ پر معدنیات کے ذخائر نکل سکتے ہیں، عالمی اداروں نے کہا کہ یہاں پر کام ہونا چاہیے، 1988 کے بعد یہ دوبار وزیراعلیٰ بنے تو اسوقت انھوں نے کام کیوں نہیں کیا، جب میں وزیراعلیٰ بنا تو میں نے اس پر کام کیا اور نمونے لے کر فارنسک ٹیسٹ کرائے لیکن اسٹیل ملز نے کہا کہ یہ لوہا ناقابل استعمال ہے، پھر ہم نے کام روک دیا تھا، کرپشن کا الزام غلط ہے۔
انھوں نے کہا کہ شہبازشریف لائیو پروگرام میں آئیں میرے ساتھ بیٹھیں ہم مناظرہ کرلیتے ہیں، وہ اس لیے شرما رہے ہیں کہ ورلڈ بینک نے حال ہی میں ایک رپورٹ میں ہم دونوں کے ادوار کا موازنہ کیا اور میرے دورکو بہتر قرار دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت اور فوج ایک پیج پر توکیا مجھے تو ان کی کتاب ہی الگ الگ لگ رہی تھی، دوسال سے وزیرخارجہ ہی نہیں، اگر کوئی ادارہ کام نہیں کررہا تو پھر اس کی جگہ کسی نے تو لینی ہے، اس لیے آرمی چیف نے خود بیرونی دورے شروع کردیئے ہیں۔
پرویزا لٰہی نے کہا کہ ساری پارٹیوں نے انتخابی دھاندلی کا کہا ہے، دھاندلی افتخار چوہدری نے کی، ماسٹر مائنڈ خلیل رمدے نوازشریف اور شہباز شریف تھے، سینیٹ کے انتخابات میں پنجاب میں ہم پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ مسلم لیگوں کو اکٹھا کرنے کی بات چلی ہے، ن لیگ کے لوگ اس میں نمایاں ہیں اور اس کا فارمولا مائنس نواز شریف ہے، مارچ میں لگ رہا ہے کہ مسلم لیگوں کا اکٹھ ہوگا۔ دفاعی تجزیہ کار شہزاد چوہدری نے کہا کہ صرف ہم نے ہی نہیں امریکا نے بھی افغانستان میں گڈ اوربیڈ طالبان کا فرق ختم کردیا ہے، اشرف غنی کی سوچ مثبت ہے، غلام قادر تھیبو کی بھی ۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''جی فارغریدہ '' میں میزبان غریدہ فاروقی سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ چنیوٹ میں سونے کے ذخائر کی بات شہبازشریف کا ڈرامہ ہے، 1988 میں ایک رپورٹ آئی کہ اس جگہ پر معدنیات کے ذخائر نکل سکتے ہیں، عالمی اداروں نے کہا کہ یہاں پر کام ہونا چاہیے، 1988 کے بعد یہ دوبار وزیراعلیٰ بنے تو اسوقت انھوں نے کام کیوں نہیں کیا، جب میں وزیراعلیٰ بنا تو میں نے اس پر کام کیا اور نمونے لے کر فارنسک ٹیسٹ کرائے لیکن اسٹیل ملز نے کہا کہ یہ لوہا ناقابل استعمال ہے، پھر ہم نے کام روک دیا تھا، کرپشن کا الزام غلط ہے۔
انھوں نے کہا کہ شہبازشریف لائیو پروگرام میں آئیں میرے ساتھ بیٹھیں ہم مناظرہ کرلیتے ہیں، وہ اس لیے شرما رہے ہیں کہ ورلڈ بینک نے حال ہی میں ایک رپورٹ میں ہم دونوں کے ادوار کا موازنہ کیا اور میرے دورکو بہتر قرار دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت اور فوج ایک پیج پر توکیا مجھے تو ان کی کتاب ہی الگ الگ لگ رہی تھی، دوسال سے وزیرخارجہ ہی نہیں، اگر کوئی ادارہ کام نہیں کررہا تو پھر اس کی جگہ کسی نے تو لینی ہے، اس لیے آرمی چیف نے خود بیرونی دورے شروع کردیئے ہیں۔
پرویزا لٰہی نے کہا کہ ساری پارٹیوں نے انتخابی دھاندلی کا کہا ہے، دھاندلی افتخار چوہدری نے کی، ماسٹر مائنڈ خلیل رمدے نوازشریف اور شہباز شریف تھے، سینیٹ کے انتخابات میں پنجاب میں ہم پیپلز پارٹی کو ووٹ دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ مسلم لیگوں کو اکٹھا کرنے کی بات چلی ہے، ن لیگ کے لوگ اس میں نمایاں ہیں اور اس کا فارمولا مائنس نواز شریف ہے، مارچ میں لگ رہا ہے کہ مسلم لیگوں کا اکٹھ ہوگا۔ دفاعی تجزیہ کار شہزاد چوہدری نے کہا کہ صرف ہم نے ہی نہیں امریکا نے بھی افغانستان میں گڈ اوربیڈ طالبان کا فرق ختم کردیا ہے، اشرف غنی کی سوچ مثبت ہے، غلام قادر تھیبو کی بھی ۔