لاہور کے الحمرا ہال میں نصیرالدین شاہ کی کتاب کی رونمائی
مجھے آج بھی اپنی ماں کی وہ باتیں یاد ہیں جوانھوں نے مجھ سے چاربرس کی عمرمیں کی تھیں، نصیرالدین شاہ
ISLAMABAD:
بالی وڈ کے ورسٹائل اداکارنصیرالدین شاہ نے کہا ہے کہ کئی برس قبل فلم ''تری دیو '' کے گیت ''اوے اوے'' اور اب فلم ''ڈرٹی پکچرز'' کا گیت ''اولالا اوہ لالا'' نے میری زندگی برباد کردی ۔
ان کا کہنا تھا کہ مرزاغالب کی زندگی پربننے والی فلم میں گلزارپہلے سنجیوکماراوران کے بعد امیتابھ بچن کولینا چاہتے تھے لیکن یہ کردارمیرے نصیب میں لکھا تھا، میرے پسندیدہ اداکارشمی کپورہیں اوران کی فلم ''تیسری منزل'' بہت پسند ہے لیکن میری سب سے پسندیدہ فلم ''معصوم '' ہے۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے گزشتہ روزالحمراء میں اپنی لکھی کتاب '' End then one day '' کی پاکستان میں لانچ کے موقع پرمنعقدہ تقریب کے دوران میزبان سرمد کھوسٹ اورمیرا ہاشمی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کیا۔ اس موقع پر پاکستان کے معروف گلوکار اوراداکار علی ظفر اورمیاں یوسف صلاح الدین سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی کثیرتعداد موجود تھی۔ نصیرالدین شاہ نے بتایاکہ مجھے لکھنے کا شوق بچپن سے ہی ہے۔
مجھے آج بھی اپنے بچپن کی تمام باتیں یاد ہیں۔ اس لیے مجھے اپنی یادوں کو جمع کرنا مشکل نہیں لگتا تھا۔ مجھے آج بھی اپنی ماں کی وہ باتیں یاد ہیں جوانھوں نے مجھ سے چاربرس کی عمرمیں کی تھیں، اس کے علاوہ وہ مجھے کیا کھلاتی پلاتی تھیں، یہ سب کچھ مجھے یاد ہے۔ اس موقع پرنصیرالدین شاہ نے مزیدکہاکہ میری جانب سے سامنے آنے والے بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ بھارتی فلم ''شعلے'' کئی فلموں کاچربہ ہے تو یہ درست نہیں ہے۔ میں نے جس پیرائے میں بات کی تھی اس کو نہیں سمجھا گیا۔
واضح رہے کہ منتظمین کی جانب سے میڈیا کونصیرالدین شاہ سے ملاقات کی یقین دہانی کروائی گئی تھی لیکن آخرمیں انھوں نے میڈیا سے بات کرنے سے معذرت کرلی اورہال کے پچھلے دروازے سے روانہ ہوگئے۔
بالی وڈ کے ورسٹائل اداکارنصیرالدین شاہ نے کہا ہے کہ کئی برس قبل فلم ''تری دیو '' کے گیت ''اوے اوے'' اور اب فلم ''ڈرٹی پکچرز'' کا گیت ''اولالا اوہ لالا'' نے میری زندگی برباد کردی ۔
ان کا کہنا تھا کہ مرزاغالب کی زندگی پربننے والی فلم میں گلزارپہلے سنجیوکماراوران کے بعد امیتابھ بچن کولینا چاہتے تھے لیکن یہ کردارمیرے نصیب میں لکھا تھا، میرے پسندیدہ اداکارشمی کپورہیں اوران کی فلم ''تیسری منزل'' بہت پسند ہے لیکن میری سب سے پسندیدہ فلم ''معصوم '' ہے۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے گزشتہ روزالحمراء میں اپنی لکھی کتاب '' End then one day '' کی پاکستان میں لانچ کے موقع پرمنعقدہ تقریب کے دوران میزبان سرمد کھوسٹ اورمیرا ہاشمی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کیا۔ اس موقع پر پاکستان کے معروف گلوکار اوراداکار علی ظفر اورمیاں یوسف صلاح الدین سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی کثیرتعداد موجود تھی۔ نصیرالدین شاہ نے بتایاکہ مجھے لکھنے کا شوق بچپن سے ہی ہے۔
مجھے آج بھی اپنے بچپن کی تمام باتیں یاد ہیں۔ اس لیے مجھے اپنی یادوں کو جمع کرنا مشکل نہیں لگتا تھا۔ مجھے آج بھی اپنی ماں کی وہ باتیں یاد ہیں جوانھوں نے مجھ سے چاربرس کی عمرمیں کی تھیں، اس کے علاوہ وہ مجھے کیا کھلاتی پلاتی تھیں، یہ سب کچھ مجھے یاد ہے۔ اس موقع پرنصیرالدین شاہ نے مزیدکہاکہ میری جانب سے سامنے آنے والے بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ بھارتی فلم ''شعلے'' کئی فلموں کاچربہ ہے تو یہ درست نہیں ہے۔ میں نے جس پیرائے میں بات کی تھی اس کو نہیں سمجھا گیا۔
واضح رہے کہ منتظمین کی جانب سے میڈیا کونصیرالدین شاہ سے ملاقات کی یقین دہانی کروائی گئی تھی لیکن آخرمیں انھوں نے میڈیا سے بات کرنے سے معذرت کرلی اورہال کے پچھلے دروازے سے روانہ ہوگئے۔