نئی نسل کے سامنے ایک اہم سوالنوجوان موٹاپے سے کیسے بچیں

زیادہ شکر والے پھل معتدل مقدار میں کھائیے اور ان کے بھر پور فوائد حاصل کیجیے۔

کافی کا ایک بڑا پیالہ حراروں اور چکنائی (Fat) سے بھرا ہوتا ہے۔ پیالہ 300 حرارے اور 15 گرام چکنائی رکھتا ہے۔ اسی لیے روزانہ تین چار پیالیاں کافی پینے والے عموماً بیٹھے بٹھائے فربہ ہوجاتے ہیں. فوٹو : فائل

MIRPUR:
دس دوستوں کا ایک گروہ جنگل کی سیر کرنے گیا۔ وہاں گھومتے پھرتے ان کا ایک ریچھ سے سامنا ہوا تو وہ سر پہ پیر رکھ بھاگ کھڑے ہوئے۔

ان میں ایک لڑکا بہت موٹا تھا۔ موٹاپے کی وجہ سے بچارا تیز نہ بھاگ سکا اور ریچھ نے اسے پکڑلیا۔ نو دوستوں نے جب ساتھی کو ریچھ کی گرفت میں دیکھا تو رک گئے۔ انہوں نے پھر موذی جانور کو پتھر وغیرہ مارے۔ آخر ریچھ بھاگ گیا مگر تب تک اس نے موٹے لڑکے کو شدید زخمی کر ڈالا۔ دوست بھاگم بھاگ اسے ہسپتال لے گئے اور بہ مشکل اس کی جان بچی۔ کئی ماہ بعد سبھی لڑکے خوش گپیوں میں مصروف تھے۔ ایک لڑکا کہنے لگا ''دوستو! ہم ''موٹے'' کا بہت مذاق اڑایا کرتے تھے۔ مگر اب ہمیں اس کی عزت کرنی چاہیے۔ آخر اس دن اسی کی وجہ سے ہماری جان بچی۔''



ظاہر ہے، اس دن موٹا نہ ہوتا، تو ریچھ چیختا چلاتا لڑکوں کا پیچھا کرتا رہتا اور شاید کسی کو ترنوالہ بنالیتا۔ مگر درج بالا بات سے فربہ لڑکے لڑکوں اور مرد و خواتین کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔ حقیقت یہ ہے کہ موٹاپا کئی مصائب کی ماں ہے۔اس کی وجہ سے انسان کئی بن بلائی آفتوں کا نشانہ بن جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ کہ کئی لڑکے لڑکیاں بظاہر مفید غذائیں کھا کر بھی فربہ ہوجاتے ہیں۔ انہیں سمجھ نہیں آتی کہ وہ ردی (Junk) غذا نہیں کھا رہے اور نہ ہی فربہی پیدا کرنے والے کھانے... پھر موٹاپا انہیں کیوں چمٹ جاتا ہے؟

وجہ یہ ہے کہ کئی مفید اور تندرستی عطا کرنے والی غذاؤں میں چکنائی(Fat) اور حرارے (کیلوریز) خاصی تعداد میں ملتے ہیں۔ لہٰذا ان غذاؤں کو بڑی مقدار میں کھایا جائے تو ہمارا جسم قدرتاً فربہ ہوجاتا ہے۔ اس لیے ان تمام غذاؤں کو کثیر مقدار میں کبھی نہ کھائیے جو چکنائی یا حرارے زیادہ رکھتی ہیں۔ ان کا مختصر تعارف درج ذیل ہے۔

مغریات:۔ بادام، اخروٹ، چلغوزے، مونگ پھلی وغیرہ میں اومیگا3- فیٹی ایسڈ، پروٹین، وٹامن ای اور فائبر ملتے ہیں۔ یہ سبھی ہمیں تندرست کرتے ہیں مگر مغزیات میں حرارے بھی وافر ہوتے ہیں۔ مثلاً محض دس بارہ بادام یا اخروٹ کھانے سے ہمیں ''132'' حرارے مل جاتے ہیں۔ دیکھا گیا ہے کہ کئی لڑکے لڑکیاں پاپ کارن یا چنوں کی طرح مغزیات کھاتے رہتے ہیں۔ چنانچہ زائد حرارے پاکر وہ موٹے ہوجاتے ہیں۔ لہٰذا مغزیات کا ضرورت سے زیادہ استعمال انھیں فربہ بنا ڈالتا ہے۔

خشک پھل:۔ انگور، کھجور، خوبانی، آلو بخارا وغیرہ وسیع پیمانے پر خشک حالت میں بھی استعمال ہوتے ہیں لیکن جب ان پھلوں سے پانی نکل جائے، تو وہ شکر اور حراروں کا مخزن بن جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر آدھ پاؤ تازہ انگور میں 60 حرارے ملتے ہیں مگر آدھ پاؤ کشمش ''460'' حرارے رکھتی ہیں۔ اسی لیے خشک پھل کم سے کم کھائیے اور انہیں محض کوئی کھانا سجانے کی خاطر استعمال کیجیے۔


چاکلیٹ:۔ کوکا (coca) بیج سے چاکلیٹ بنتی ہے ۔ کوکا میگنیشیم، تانبے اور میگنیز جیسی معدنیات کا خزانہ ہے۔ لیکن یہ بیج حرارے بھی وافر رکھتے ہیں۔ مثلاً محض ایک اونس (28گرام) چاکلیٹ ''155'' حرارے رکھتی ہے۔ اسی لیے جو بچے اور لڑکے لڑکیاں زیادہ چاکلیٹ کھانے کے شوقین ہوں، وہ جلد موٹے ہو جاتے ہیں۔

کافی:۔ ایک پودے، کوفیا (Coffea) کی پھلیوں سے یہ مشہور زمانہ مشروب تیار ہوتا ہے۔ کوفیا کی پھلیاں بھی کافی کہلاتی ہیں۔ کافی پھلیوں میں کیفین نامی کیمیائی مادہ ملتا ہے۔ یہی مادہ ہماری سستی و تھکن بھگاتا، ہمارے جسم سے زہریلے عناصر (تکسیدی مادے) ختم کرتا اور ہمارے دماغی خلیوں (نیورو نز) کو طاقتور بناتا ہے۔

مسئلہ یہ ہے کہ کافی کا ایک بڑا پیالہ حراروں اور چکنائی (Fat) سے بھرا ہوتا ہے۔ پیالہ 300 حرارے اور 15 گرام چکنائی رکھتا ہے۔ اسی لیے روزانہ تین چار پیالیاں کافی پینے والے عموماً بیٹھے بٹھائے فربہ ہوجاتے ہیں اور انہیں پتا بھی نہیں چلتا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاہ کافی نوش کیجیے، اس میں بہت کم حرارے موجود ہوتے ہیں۔ نیز کافی میں چکنائی سے پاک دودھ اور ایک چمچی چینی ڈالیے۔ یوں محض 40 حراروں والی آپ کی من پسند کافی تیار ہوجائے گی۔

سبزیوں کا برگر:۔ آج کل کئی لڑکے لڑکیاں برگر میں سبزیاں مثلاً ٹماٹر، پیاز، ہرا دھنیا، پودینہ وغیرہ ڈلوا کر سمجھتے ہیں کہ وہ صحت افزا کھانا کھارہے ہیں۔ بعض اوقات تو کباب بھی سبزیوں سے بنا ہوتا ہے۔ لیکن یہ ان کی خام خیالی ہے۔ وجہ یہ کہ کیچپ، میونیز، چٹنیاں اور پنیر کے باعث برگر حراروں کا پہاڑ بن جاتا ہے۔ اس میں ''ایک ہزار'' تک حرارے موجود ہوسکتے ہیں۔



پنیر:۔ یہ کئی نوجوان لڑکے لڑکیوں کا من بھاتا کھاجا ہے۔ پنیر پروٹین اور کیلشیم فراہم کرنے کا عمدہ ذریعہ ہے۔ مگر یہ غذا چکنائی اور حرارے بھی خوب رکھتی ہے۔ مثال کے طور پر محض ایک اونس پنیر 113 حرارے اور 9 گرام چکنائی رکھتی ہے۔

آملیٹ:۔ بہت سے لوگ صبح ناشتے میں انڈوں کا آملیٹ کھاتے ہیں۔ انڈے بہترین غذا ہیں۔ وہ پروٹین اور وٹامن سے بھر پور ہوتے ہیں۔ ان میں کولین (Choline)وٹامن بھی ملتا ہے جو بہت کم غذاؤں میں دستیاب ہے۔ یہ وٹامن یادداشت اور اعصاب کے کنٹرول سے متعلق کئی جسمانی افعال میں کام آتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ نمک مرچ کی شمولیت اور تیل میں پکنے کے بعد آملیٹ حراروں کا مرقع بن جاتا ہے، اسی لیے اسے معتدل مقدار میں کھائیے۔

پھل:۔ جی ہاں، کچھ پھل مثلاً آم، انجیر، انگور اور کیلے شکر سے بھرے ہوتے ہیں۔ اسی باعث وہ حرارے بھی زیادہ رکھتے ہیں۔ مثلاً صرف تین کیلے ''200'' حرارے فراہم کرتے ہیں۔ اسی لیے زیادہ شکر والے پھل معتدل مقدار میں کھائیے اور ان کے بھر پور فوائد حاصل کیجیے۔ ورنہ انہیں تابڑ توڑ کھانے سے آپ موٹے ہوسکتے ہیں اور پھر حیرت سے کہتے پھریں گے ''ارے میں تو پھل کھاتا ہوں، پھر گول گپا کیسے بن گیا؟''
Load Next Story