تیل کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان کو7ماہ میں1ارب23کروڑ ڈالر کا فائدہ
جولائی سےجنوری2015تک پٹرولیم گروپ کی درآمدات14.06فیصد کی کمی سے7ارب50کروڑ70لاکھ 98ہزارڈالر رہیں،پاکستان بیورو شماریات
خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی سے پاکستان کو رواں مالی سال اب تک 1ارب 23کروڑ ڈالر کا فائدہ ہوچکا ہے۔
پاکستان بیورو شماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے جنوری 2015 تک پٹرولیم گروپ کی درآمدات 14.06فیصد کی کمی سے 7ارب50کروڑ 70لاکھ 98 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 8ارب73کروڑ 53لاکھ 70 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھیں، اس طرح ان 7ماہ میں پاکستان کو پٹرولیم درآمدات میں 14فیصد کمی کی وجہ سے 1ارب 22 کروڑ 82 لاکھ 72 ہزار ڈالر کا فائدہ ہوا۔
اس دوران پاکستان کی جی ایس پی پلس ٹیکسٹائل ایکسپورٹ توانائی کے شدید بحران کے باوجود 1فیصد کے اضافے سے 8 ارب 9 کروڑ 61 لاکھ 24 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی جو جی ایس پی پلس کے مثبت اثرات کی ممکنہ عکاسی ہے جبکہ اشیائے خوراک میں 4.09فیصد، پٹرولیم گروپ کی برآمدات میں 11.10فیصد اور دیگر مینوفیکچرنگ سیکٹرز کی ایکسپورٹ میں 15.10 فیصد کمی ہوئی جبکہ فٹ ویئر کی ایکسپورٹ 23.18فیصد کے اضافے سے 7کروڑ 73 لاکھ 47ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تاہم انجینئرنگ گڈز، جیولری، سیمنٹ اور گڑو گڑ کی مصنوعات کی برآمدات میں کمی ہوئی۔
پاکستان بیوروشماریات کے مطابق فوڈ گروپ کی درآمدات گزشتہ 7ماہ میں 31فیصد کے نمایاں اضافے سے 3ارب 15کروڑ 86لاکھ 65ہزار ڈالر تک پہنچ گئی، نوزائیدہ بچوں کے دودھ کی درآمدات میں 63 فیصد کے اضافے کے علاوہ ملک میں گندم کی بہتر پیداوار اور وافر ذخائر کے باوجود گندم کی درآمدات 72.37 فیصد کا اضافہ ہوا اور جولائی سے جنوری تک 18 کروڑ 48لاکھ 43ہزار ڈالر کی6 لاکھ 86 ہزار 556 ٹن گندم منگوائی گئی جس کی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں گندم کی کم قیمتیں معلوم ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ مشینری گروپ کی درآمدات میں 16.04 فیصد، ٹرانسپورٹ گروپ کی درآمدات 9.62فیصد، زرعی و کیمیکل درآمدات 9.93 فیصد، دھاتوں کی درآمدات26.13 اور متفرق اشیا کی درآمدات میں 21.34 فیصد کا اضافہ دیکھاگیا۔
پاکستان بیورو شماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے جنوری 2015 تک پٹرولیم گروپ کی درآمدات 14.06فیصد کی کمی سے 7ارب50کروڑ 70لاکھ 98 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 8ارب73کروڑ 53لاکھ 70 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھیں، اس طرح ان 7ماہ میں پاکستان کو پٹرولیم درآمدات میں 14فیصد کمی کی وجہ سے 1ارب 22 کروڑ 82 لاکھ 72 ہزار ڈالر کا فائدہ ہوا۔
اس دوران پاکستان کی جی ایس پی پلس ٹیکسٹائل ایکسپورٹ توانائی کے شدید بحران کے باوجود 1فیصد کے اضافے سے 8 ارب 9 کروڑ 61 لاکھ 24 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی جو جی ایس پی پلس کے مثبت اثرات کی ممکنہ عکاسی ہے جبکہ اشیائے خوراک میں 4.09فیصد، پٹرولیم گروپ کی برآمدات میں 11.10فیصد اور دیگر مینوفیکچرنگ سیکٹرز کی ایکسپورٹ میں 15.10 فیصد کمی ہوئی جبکہ فٹ ویئر کی ایکسپورٹ 23.18فیصد کے اضافے سے 7کروڑ 73 لاکھ 47ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تاہم انجینئرنگ گڈز، جیولری، سیمنٹ اور گڑو گڑ کی مصنوعات کی برآمدات میں کمی ہوئی۔
پاکستان بیوروشماریات کے مطابق فوڈ گروپ کی درآمدات گزشتہ 7ماہ میں 31فیصد کے نمایاں اضافے سے 3ارب 15کروڑ 86لاکھ 65ہزار ڈالر تک پہنچ گئی، نوزائیدہ بچوں کے دودھ کی درآمدات میں 63 فیصد کے اضافے کے علاوہ ملک میں گندم کی بہتر پیداوار اور وافر ذخائر کے باوجود گندم کی درآمدات 72.37 فیصد کا اضافہ ہوا اور جولائی سے جنوری تک 18 کروڑ 48لاکھ 43ہزار ڈالر کی6 لاکھ 86 ہزار 556 ٹن گندم منگوائی گئی جس کی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں گندم کی کم قیمتیں معلوم ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ مشینری گروپ کی درآمدات میں 16.04 فیصد، ٹرانسپورٹ گروپ کی درآمدات 9.62فیصد، زرعی و کیمیکل درآمدات 9.93 فیصد، دھاتوں کی درآمدات26.13 اور متفرق اشیا کی درآمدات میں 21.34 فیصد کا اضافہ دیکھاگیا۔