کاروباری برادری کیلیے کسٹمزسہولتوں میں توسیع کاپلان تیار
چیئرمین ایف بی آرکے ساتھ کسٹمزایجنٹس کااجلاس،مسائل پرتفصیلی بحث کی گئی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کسٹمز کی سطح پرنظام میں اصلاحات لاکرتجارتی وصنعتی شعبے کے لیے خدمات فراہم کرنے والے شعبے کی سہولتوں میں توسیع کا پلان ترتیب دے دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ اور آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹوکمیٹی پر مشتمل خصوصی اجلاس کے دوران کسٹم ہاؤس کراچی میں ہونے والی بے قاعدگیوں، کسٹمزکلیئرنس میں تاخیر، کسٹمز اور ٹریڈر کے درمیان روابط کے بغیرکلیئرنس نہ ہونے کے مسائل پرتفصیلی بحث کی گئی جس پرچیئرمین ایف بی آرنے بتایا کہ تجارتی شعبے کو سہولتوں اورسسٹم ریفارمز کی نتیجہ خیز پالیسی پرعمل درآمدایف بی آرکی اولین ترجیح ہے، اسی تناظر میں کسٹم ہاؤس کراچی سے متعلقہ ٹریڈ سیکٹرکو درپیش مسائل کا احاطہ کرنے کی غرض سے جلد ہی محکمہ کسٹمزساؤتھ حکام اورآل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹوکمیٹی پر مشتمل اجلاس طلب کیا جائے گا۔
جس میں وہ خود بھی موجود ہوں گے۔ دوران اجلاس چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ کراچی میں کنسائمنٹس کی کسٹمزایگزامنیشن کی شرح بتدریج کم ہورہی ہے جس پرکسٹمز ایجنٹس کے نمائندوں نے یہ تاثر مسترد کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ چیئرمین ایف بی آر کو درست معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔ ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین ارشد جمال نے بتایا کہ تاحال کسٹم ہاؤس کراچی میں رسک منیجمنٹ سسٹم خودکار نہیں بلکہ مینوئل ہے جبکہ کسٹمز ایگزامنیشن کی تعداد اب بھی زیادہ ہے، کسٹمز ایگزامنیشن کی صورت میں کلیئرنس کی مدت 24تا72گھنٹے ہے اور ایگزامنیشن نہ ہونے کی صورت میں کنسائمنٹس کی کلیئرنس اسی روز ہونی چاہیے لہٰذا یہ بات حقائق کے برخلاف ہے کہ کسٹمزایگزامنیشن میں کمی ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز میں اپریزمنٹ گروپس سسٹم کے منافی ہیں جس سے اجارہ داری کا نظام رائج ہوگیا ہے، گروپ سسٹم کی وجہ سے پرنسپل اپریزرز ریویوزمیں اپنا کردار ادا نہیں کر رہے۔ ارشد جمال نے چیئرمین ایف بی آر کو بتایا کہ ایسوسی ایشن کراچی اجلاس سے متعلق قبل ازوقت ایجنڈا ایف بی آر کو ارسال کر دے گی۔ دوران اجلاس آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین شمس برنی نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سسٹم کے تحت محکمہ کسٹمزکے ریکارڈ میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈکے درآمدی کنسائمنٹس کی سرحد عبور ہونے کی تصدیق کے علاوہ افغان حکومت کی جانب سے بھی تمام کنسائمنٹس کی وصولی کا دعویٰ کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجودکسٹمزحکام کی جانب سے کلیئرنگ اور بارڈر ایجنٹس کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
دوران اجلاس ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین امجدچوہدری اوروائس چیئرمین عقیل احمد رانا نے کہا کہ کسٹمز ڈرائی پورٹس پر تاحال مینوئل سسٹم رائج ہے جبکہ خودکار نظام برائے نام ہے، آج بھی گڈز ڈیکلیریشن پرنسپل اپریزر ہی آؤٹ آف چارج کرتا ہے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے چیئرمین ایف بی آر کو ایف بی آر ٹیم کی جانب سے لائسنسنگ رولز میں ترامیم، وی بوک کسٹمز کلیئرنس سسٹم میں اصلاحات، اسمگلنگ اور کرپشن پر تحفظات دورکیے جانے کی صورت میں ریونیو میں اضافے اور ٹریڈ سیکٹر کی سہولتوں میں بہتری کیلیے ایف بی آر کی ہرسطح پر رہنمائی وتعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ اور آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹوکمیٹی پر مشتمل خصوصی اجلاس کے دوران کسٹم ہاؤس کراچی میں ہونے والی بے قاعدگیوں، کسٹمزکلیئرنس میں تاخیر، کسٹمز اور ٹریڈر کے درمیان روابط کے بغیرکلیئرنس نہ ہونے کے مسائل پرتفصیلی بحث کی گئی جس پرچیئرمین ایف بی آرنے بتایا کہ تجارتی شعبے کو سہولتوں اورسسٹم ریفارمز کی نتیجہ خیز پالیسی پرعمل درآمدایف بی آرکی اولین ترجیح ہے، اسی تناظر میں کسٹم ہاؤس کراچی سے متعلقہ ٹریڈ سیکٹرکو درپیش مسائل کا احاطہ کرنے کی غرض سے جلد ہی محکمہ کسٹمزساؤتھ حکام اورآل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹوکمیٹی پر مشتمل اجلاس طلب کیا جائے گا۔
جس میں وہ خود بھی موجود ہوں گے۔ دوران اجلاس چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ کراچی میں کنسائمنٹس کی کسٹمزایگزامنیشن کی شرح بتدریج کم ہورہی ہے جس پرکسٹمز ایجنٹس کے نمائندوں نے یہ تاثر مسترد کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ چیئرمین ایف بی آر کو درست معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔ ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین ارشد جمال نے بتایا کہ تاحال کسٹم ہاؤس کراچی میں رسک منیجمنٹ سسٹم خودکار نہیں بلکہ مینوئل ہے جبکہ کسٹمز ایگزامنیشن کی تعداد اب بھی زیادہ ہے، کسٹمز ایگزامنیشن کی صورت میں کلیئرنس کی مدت 24تا72گھنٹے ہے اور ایگزامنیشن نہ ہونے کی صورت میں کنسائمنٹس کی کلیئرنس اسی روز ہونی چاہیے لہٰذا یہ بات حقائق کے برخلاف ہے کہ کسٹمزایگزامنیشن میں کمی ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز میں اپریزمنٹ گروپس سسٹم کے منافی ہیں جس سے اجارہ داری کا نظام رائج ہوگیا ہے، گروپ سسٹم کی وجہ سے پرنسپل اپریزرز ریویوزمیں اپنا کردار ادا نہیں کر رہے۔ ارشد جمال نے چیئرمین ایف بی آر کو بتایا کہ ایسوسی ایشن کراچی اجلاس سے متعلق قبل ازوقت ایجنڈا ایف بی آر کو ارسال کر دے گی۔ دوران اجلاس آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین شمس برنی نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سسٹم کے تحت محکمہ کسٹمزکے ریکارڈ میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈکے درآمدی کنسائمنٹس کی سرحد عبور ہونے کی تصدیق کے علاوہ افغان حکومت کی جانب سے بھی تمام کنسائمنٹس کی وصولی کا دعویٰ کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجودکسٹمزحکام کی جانب سے کلیئرنگ اور بارڈر ایجنٹس کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
دوران اجلاس ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین امجدچوہدری اوروائس چیئرمین عقیل احمد رانا نے کہا کہ کسٹمز ڈرائی پورٹس پر تاحال مینوئل سسٹم رائج ہے جبکہ خودکار نظام برائے نام ہے، آج بھی گڈز ڈیکلیریشن پرنسپل اپریزر ہی آؤٹ آف چارج کرتا ہے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے چیئرمین ایف بی آر کو ایف بی آر ٹیم کی جانب سے لائسنسنگ رولز میں ترامیم، وی بوک کسٹمز کلیئرنس سسٹم میں اصلاحات، اسمگلنگ اور کرپشن پر تحفظات دورکیے جانے کی صورت میں ریونیو میں اضافے اور ٹریڈ سیکٹر کی سہولتوں میں بہتری کیلیے ایف بی آر کی ہرسطح پر رہنمائی وتعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔