ٹیم نے جلد گھر واپسی کا امکان بڑھا لیا کپتان بھی مایوس
اب اگر مگر کی گنجائش نہیں رہی، ہمارے سامنے مارو یا مرجاؤ جیسی صورتحال ہے، مصباح الحق
ویسٹ انڈیز سے عبرتناک شکست کے بعد پاکستانی ٹیم نے جلد گھر واپسی کا امکان بڑھالیا۔
کپتان مصباح الحق بھی صورتحال پر خاصے مایوس ہیں، انھوں نے کہا کہ اب اگر مگر کی گنجائش نہیں رہی، ہمارے سامنے مارو یا مرجاؤ جیسی صورتحال ہے، ویسٹ انڈیز سے میچ میں کھیل کے تینوں شعبوں میں مکمل فلاپ ہوگئے، کسی کو موردالزام ٹھہرانے کا نہیں ٹیم کو پاؤں پر کھڑا کرنے کا وقت ہے، گذشتہ دونوں میچز کو بھول کر آگے کی جانب دیکھنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز سے شکست کے بعد پاکستانی ٹیم پوائنٹس ٹیبل میں آخری نمبر پر پہنچ چکی اور اب اسے کوارٹر فائنل میں رسائی کیلیے باقی چاروں مقابلوں میں لازمی فتح درکار ہے۔
صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے کپتان مصباح الحق بھی خاصے پریشان ہیں، انھوں نے تسلیم کیاکہ ٹیم کے سامنے اب اگر مگر چونکہ چنانچے کی کوئی گنجائش نہیں رہی،اب ہمیں مارو یا مرجاؤ کی صورتحال درپیش ہے، ویسٹ انڈیز سے میچ میں کھیل کے تینوں شعبوں میں ناکام رہے، ہم سے بولنگ بہتر نہیں کی جاسکی، بہت زیادہ کیچز چھوڑے اور بیٹنگ تو بُری طرح فلاپ رہی،کھلاڑیوں کی خراب پرفارمنس اور مینجمنٹ ایشوز کے باوجود مصباح الحق کسی پر انگلی اٹھانے کو تیار نہیں ہوئے، انھوں نے کہاکہ میں ایسا نہیں سمجھتا اور نہ ہی یہ وقت ایک دوسرے کو موردالزام ٹہرانے کا ہے، میرے خیال میں ایک ٹیم اور پلیئر ہونے کے ناطے ہمیں اپنے قدموں پر کھڑا ہونے اور پرفارم کرنے کی ضرورت ہے، آگے بڑھنے کا صرف یہی ایک راستہ ہے، آپ اس وقت میچ جیتتے ہیں جب ٹیم اور پلیئرز پرفارم کریں، ہمیں اسی چیز کی ہی ضرورت ہے۔
مصباح الحق نے کہا کہ ہمیں اگلے میچز میں ذمہ داری سے کھیلنا ہوگا کیونکہ ایونٹ سے باہر ہونے کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں، ہمیں لازمی طور پر گذشتہ دونوں میچز کو بھول کر صرف اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے۔ مصباح الحق نے تسلیم کیا کہ بولنگ فرینڈلی کنڈیشنز اور آسمان پر بادل دیکھ کر ٹاس جیتنے کے بعد فیلڈنگ کرنے کے فیصلے سے ہی مسائل کا آغاز ہوگیا۔ انھوں نے کہا کہ موزوں کنڈیشنز سے ہم فائدہ نہیں اٹھا پائے، صرف ایک، دو ہی وکٹیں ملیں، ہمیں آغاز میں زیادہ بہترکھیلنا چاہیے تھا۔ مصباح نے مزید کہا کہ بیٹنگ پہلے ہی اسکور نہیں کررہی، 6 بیٹسمینوں اور 5 بولرز کے ساتھ میدان میں اترنا ہمارے لیے مشکل ہے، اس لیے7 بیٹسمینوں کے ساتھ کھیلے مگر یہ حکمت عملی بھی کام نہیں کررہی ہے۔
کپتان مصباح الحق بھی صورتحال پر خاصے مایوس ہیں، انھوں نے کہا کہ اب اگر مگر کی گنجائش نہیں رہی، ہمارے سامنے مارو یا مرجاؤ جیسی صورتحال ہے، ویسٹ انڈیز سے میچ میں کھیل کے تینوں شعبوں میں مکمل فلاپ ہوگئے، کسی کو موردالزام ٹھہرانے کا نہیں ٹیم کو پاؤں پر کھڑا کرنے کا وقت ہے، گذشتہ دونوں میچز کو بھول کر آگے کی جانب دیکھنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز سے شکست کے بعد پاکستانی ٹیم پوائنٹس ٹیبل میں آخری نمبر پر پہنچ چکی اور اب اسے کوارٹر فائنل میں رسائی کیلیے باقی چاروں مقابلوں میں لازمی فتح درکار ہے۔
صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے کپتان مصباح الحق بھی خاصے پریشان ہیں، انھوں نے تسلیم کیاکہ ٹیم کے سامنے اب اگر مگر چونکہ چنانچے کی کوئی گنجائش نہیں رہی،اب ہمیں مارو یا مرجاؤ کی صورتحال درپیش ہے، ویسٹ انڈیز سے میچ میں کھیل کے تینوں شعبوں میں ناکام رہے، ہم سے بولنگ بہتر نہیں کی جاسکی، بہت زیادہ کیچز چھوڑے اور بیٹنگ تو بُری طرح فلاپ رہی،کھلاڑیوں کی خراب پرفارمنس اور مینجمنٹ ایشوز کے باوجود مصباح الحق کسی پر انگلی اٹھانے کو تیار نہیں ہوئے، انھوں نے کہاکہ میں ایسا نہیں سمجھتا اور نہ ہی یہ وقت ایک دوسرے کو موردالزام ٹہرانے کا ہے، میرے خیال میں ایک ٹیم اور پلیئر ہونے کے ناطے ہمیں اپنے قدموں پر کھڑا ہونے اور پرفارم کرنے کی ضرورت ہے، آگے بڑھنے کا صرف یہی ایک راستہ ہے، آپ اس وقت میچ جیتتے ہیں جب ٹیم اور پلیئرز پرفارم کریں، ہمیں اسی چیز کی ہی ضرورت ہے۔
مصباح الحق نے کہا کہ ہمیں اگلے میچز میں ذمہ داری سے کھیلنا ہوگا کیونکہ ایونٹ سے باہر ہونے کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں، ہمیں لازمی طور پر گذشتہ دونوں میچز کو بھول کر صرف اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے۔ مصباح الحق نے تسلیم کیا کہ بولنگ فرینڈلی کنڈیشنز اور آسمان پر بادل دیکھ کر ٹاس جیتنے کے بعد فیلڈنگ کرنے کے فیصلے سے ہی مسائل کا آغاز ہوگیا۔ انھوں نے کہا کہ موزوں کنڈیشنز سے ہم فائدہ نہیں اٹھا پائے، صرف ایک، دو ہی وکٹیں ملیں، ہمیں آغاز میں زیادہ بہترکھیلنا چاہیے تھا۔ مصباح نے مزید کہا کہ بیٹنگ پہلے ہی اسکور نہیں کررہی، 6 بیٹسمینوں اور 5 بولرز کے ساتھ میدان میں اترنا ہمارے لیے مشکل ہے، اس لیے7 بیٹسمینوں کے ساتھ کھیلے مگر یہ حکمت عملی بھی کام نہیں کررہی ہے۔