انگلینڈ میں قومی ٹیسٹ کرکٹر کو کباب بیچتا دیکھ کر ثقلین مشتاق رو پڑے
ٹیسٹ کرکٹر اشفاق احمد کو انگلینڈ میں کباب بیچتا دیکھ کر وہ آبدیدہ ہوگیا تھا۔
سابق اسٹار اسپنر ثقلین مشتاق نے انکشاف کیاکہ پاکستان کی جانب سے ایک ٹیسٹ کھیلنے والے اشفاق احمد کو انگلینڈ میں کباب بیچتا دیکھ کر وہ آبدیدہ ہوگئے تھے۔
انھوں نے کہا کہ اشفاق، شعیب اختر اور محمد اکرم سے پہلے ٹیم میں آئے، وہ ایک اچھے بولر تھے، لمبے اور مضبوط مگر ٹریننگ کیمپ سے واپس جاتے ہوئے بائیک کے حادثے میں ان کا بولنگ والا بازو ٹوٹ گیا، دس ماہ بعد واپس آئے اور پھر کئی وکٹیں لیں لیکن ابھی ان کی گاڑی خریدنے کی حیثیت نہیں تھی، اس لیے کیمپ سے ہی واپسی پر ایک بار پھر بائیک کا حادثہ ہوا اور وہی بازو پھر ٹوٹ گیا، اس کے ساتھ ہی ان کا کیریئر بھی ختم ہوگیا۔
ثقلین کہتے ہیں کہ سرے کی جانب سے کھیلنے کے دوران میں اوول سے ٹوٹنگ جارہا تھا، راستے میں بالہم اسٹیشن پر کباب رول لینے کے لیے رکا تو مجھے وہاں اشفاق دکھائی دیے، میں نے پوچھا کہ آپ یہاں کیا کررہے ہیں تو انھوں نے کہا میں یہاں پر پڑھتا اور پارٹ ٹائم میں کباب رول بیچتا ہوں، میں اس وقت رو پڑاکہ انتہائی باصلاحیت ہونے کے باوجود وہ کتنا بدقسمت ثابت ہوا تھا۔
انھوں نے کہا کہ اشفاق، شعیب اختر اور محمد اکرم سے پہلے ٹیم میں آئے، وہ ایک اچھے بولر تھے، لمبے اور مضبوط مگر ٹریننگ کیمپ سے واپس جاتے ہوئے بائیک کے حادثے میں ان کا بولنگ والا بازو ٹوٹ گیا، دس ماہ بعد واپس آئے اور پھر کئی وکٹیں لیں لیکن ابھی ان کی گاڑی خریدنے کی حیثیت نہیں تھی، اس لیے کیمپ سے ہی واپسی پر ایک بار پھر بائیک کا حادثہ ہوا اور وہی بازو پھر ٹوٹ گیا، اس کے ساتھ ہی ان کا کیریئر بھی ختم ہوگیا۔
ثقلین کہتے ہیں کہ سرے کی جانب سے کھیلنے کے دوران میں اوول سے ٹوٹنگ جارہا تھا، راستے میں بالہم اسٹیشن پر کباب رول لینے کے لیے رکا تو مجھے وہاں اشفاق دکھائی دیے، میں نے پوچھا کہ آپ یہاں کیا کررہے ہیں تو انھوں نے کہا میں یہاں پر پڑھتا اور پارٹ ٹائم میں کباب رول بیچتا ہوں، میں اس وقت رو پڑاکہ انتہائی باصلاحیت ہونے کے باوجود وہ کتنا بدقسمت ثابت ہوا تھا۔